جوڑوں کےدرد۔ وجع المفاصل ونفرس کے لیب ٹیسٹ
جوڑوں کےدرد۔ وجع المفاصل ونفرس : کے لیب ٹیسٹ
تحریر:حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
منتظم اعلی: سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبویﷺ کاہنہ نو لاہور پاکستان
روماٹائیڈ آرتھرائٹس میں درج ذیل مختلف لیب ٹیسٹ کئے جاتے ہیں :۔
RA Factor Test
آراےفیکٹر پروٹین سے بنی ایک انیٹی باڈی ہے، جو خون میں پائی جاتی ہے، اور یہ سوزش کا پیمانہ ہے۔ اس کی بڑھی ہوئی مقدار ایک یا دونوں طرف کے جوڑوں کے درد کی نشانی ہے۔ اس مرض کو روماٹائیڈ آرتھرائٹس یاگنٹھیا کہتے ہیں۔ جوڑوں کی سوزش کا یہ چوتھا درجہ ہے۔
یہ ٹیسٹ صرف آرتھرائٹس یاگنٹھیا کا ہو تاہی نہیں بتاتا کہ RA FACTOR کی بڑھتی ہوئی ویلیو اس مرض کے ساتھ مختلف امراض کی نشان دہی بھی کرتی ہے۔ مثلا شکگرین سینڈروم، کر ونک لنگز اورمیپاٹائٹس کی، وغیرہ۔ اس کے علاج میں پہلے تینوں اور جات کی مشین ادویہ دی جاتی ہیں۔ اگر ساتھ T,5 بھی دی جائے تو سوزش کا خاتمہ ہوتا ہے۔
Anti CCP Antibody Test
یہ پروٹینی اینٹی باڈیز ہیں، جو سائیکلک سٹر ولی نیڈ ہینپائڈر کے خلاف بھی ہیں اور یہ اینٹی باڈیزگنٹھیا کی علامات ظاہر ہونے سے پہلے تو ان میں ظاہر ہو جاتی ہیں۔ روماٹائیڈ آر تھرائنس کے 60-70% مریضوں میں پائی جاتی ہے۔ اینٹی CCP انیتی باڈیز کا خون میں پایا جانا گنٹھیا کا پیش خیمہ سمجھا جاتا ہے۔
.C-Reactive Protein۔ ,(CRP)
جب بدن میں انفلیمیشن شروع ہو توجگر CRP نامی پروٹین کا اخراج کرتا ہے۔ زیادہ CRP لیول زیادہ انفلمیشن بلکہ انفیکشن کی نشان دہی کرتا ہے۔ اس لئے زیاد CRP لیول کا مطلب لازمی گنٹھیاہو نا نہیں۔ گٹھیا کے لیے CRP کے ساتھ RA FACTOR کا ہونا بھی ضروری ہے۔ یوں سمجھ لیں کہ RA FACTOR پہلے درجہ سے آ خر تک سوزش کا رد عمل ظاہر کرتا ہے۔ اور CRP ورمی درجہ کا انڈیکیٹر ہے۔ جبکہ ANTI CCP تیسرے ترشح کے درجہ کا انڈ یکیٹر ہے۔۔۔۔۔۔۔
Erythrocyte Sedimentatio Rate (ESR)
اس ٹیسٹ میں RBC کے ٹیوب میں تہہ نشین ہونے کی رفتار کی پیمائش کی جاتی ہے۔ درحقیقت یہ بھی
انفلیمشن (ورم) کی پیمائش کا ایک ٹیسٹ ہے۔ جتنا ورم مزمن ہو گا اتنی ہی اس کی ویلیو زیادہ آئے گی۔ بعض حکماء اس ٹیسٹ سے مرض کے مزمن ہونے کا عرصہ دریافت کرتے ہیں۔ مرد کے ESR ریٹ کودس جبکہ عورت کے ESR کونوپے تقسیم کر کے جواب میں مدت مرض اخذ کرتے ہیں۔ یہ ٹیسٹ آرتھرائٹس کا مخصوس ٹیسٹ نہیں بلکہ ور م انفلیمیشن کا ٹیسٹ ہے۔
Anti Nuclear Antibodies Test (ANA)
ارتھرائٹس کے چوتھے درجہ کے مریضوں میں آٹوا میون ڈس آرڈر ہو کر اینٹی باڈیز پیدا ہوجاتی ہیں جوبدن کی صحت مند انسجہ پر حملہ آور ہو کر ان کی ساختوں کو کھانے لگتی ہیں۔جوڑ بدوضع ہونے لگتے ہیں۔ ہڈیاں مڑنے لگتی ہیں۔ یاد رکھیں آرتھر ائٹس کے علاوہ بھی دیگر آٹوا میون امراض کے آخری در جات میں یہ اینٹی باڈیز بنتی ہیں۔ لہذایہ آرتھرائنٹس کا ثبوت نہیں بلکہ لوپس و غیر میں بھی یہ اینٹی باڈیز بنتی ہیں۔ اگر آراے فیکٹر بھی زیادہ ہو تو آرتھرائٹس کا درجہ متعین کرنے میں مد د کار ٹیسٹ ہے۔
The 13-3-3n (ETA) Protein
آرتھر ایٹس میں یہ نیاٹیسٹ متعارف ہوا ہے۔ RA فیکٹر کے ساتھ شروع درجہ میں یہ پروٹین بھی پیدا ہوتی ہے۔ مندرجہ بالاٹیٹس کے ساتھ معالج کمپری ہینسو میٹا بو لک ٹیسٹ کے ذریعے مریض کے گردوں اور جگر کے نقصان کا اندازہ کر سکتا ہے۔