You are currently viewing جلد کی خشکی ۔اسباب علاج

جلد کی خشکی ۔اسباب علاج

جلد کی خشکی ۔اسباب علاج

جلد کی خشکی ۔اسباب علاج
جلد کی خشکی کئی طرح سے نمودار ہوتی ہے ہم نے دیکھا ہے کہ بعض اوقات جلد پر خشکی سے سفید چونے کی طرح نہ آجاتی ہے ذرا خارش کرنے سے لکیریں بننا شروع ہو جاتی ہے۔ ایسا زیادہ تر ٹانگوں اور بازؤں پر ہوتا ہے اس علامت کی ابتدائی صورت ہو اور ابھی تک کوئی تکلیف شروع نہ ہوئی ہو تو عام سرسوں کا تیل ہی روزانہ لگانا شروع کر دیں تو ایک دو دن بعد ہی ختم ہو جاتی ہے نہانے کے بعد تیل کا اکثر استعمال ایسی علامات سے محفوظ رکھتا ہے۔

دراصل آج کل فرنگی ڈاکٹروں نے لوگوں کو روغنی اور چکنائی والی غذاؤں سے اس قدر ڈرا دیا ہے کہ ہر شخص چکنائی کا نام لینے سے ہی ڈرتا ہے اگر ہم طبیب حضرات انہیں روغنی غذائیں کھانے کی ہدایت کریں تو وہ ہمارے سامنے کہ دیتے ہیں کہ ہاں کھائیں گے لیکن گھر جا کر نہیں کھاتے کیونکہ فرنگی پرو پیگنڈہ اس قدر ہے کہ ہر شخص اپنی جگہ خوف زدہ ہے۔

حالانکہ ابھی بیس سال پہلے ہم دیکھتے تھے کہ لوگ اس قدر چکنائی استعمال کرتے تھے کہ ایک حافظ صاحب نے جو روزانہ ایک پیالہ دیسی گھی کا پیالہ بھر کر پانی کی طرح پیا کرتے تھے ان کے پاؤں سے جب جرابیں اتار کر نچوڑتے تو اس میں سے کھی کے قطرے نکل کر زمین پر گرتے تھے اب آپ خود غور کریں کہ ایسے شخص میں خشکی کی کوئی علامت ہو سکتی ہے ؟ ان لوگوں کو کبھی دل کی شریانوں کا سکیٹر یا کولیسٹرول کی زیادتی بھی نہیں ہوتی تھی۔

آج کل پہلے تو مہنگائی نے اس قدر غریب کی کمر توڑ دی ہے کہ روغنی چیزں اس کی قوت خرید سے باہر ہوگئی ہیں اور جو امیر آدمی خرید سکتا ہے وہ بلڈ پریشر سے ڈرتا ہوا استعمال نہیں کرتا لہذا امیر اور غریب دونوں طبقے چکنائی سے دور ہو گئے ہیں ایسے حالات میں خشکی نے تو آنا ہی ہے۔ یہی حال شوگر کے مریض کا ہوتا ہے اس کی شوگر پہلے تو ڈاکٹر بند کر دیتا ہے اور اگر کوئی دوسرا معالج اسے کسی شکل میں کھانے کی ہدایت کر بھی دے تو گھر والے کھانے نہیں دیتے لہذا مریض روز بروز کمزور سے کمزور تر ہوتا جاتا ہے کیونکہ ذائقے کے لحاظ سے نمکین کڑوی اور پھیکی غذاؤں میں سے سب سےزیادہ طاقت میٹھی غذاؤں میں ہوتی ہے۔

یادداشت
ہم نے اپنی کتاب امراض قلب و عضلات میں چکنائی کے متعلق بار بار واضح لکھا ہے کہ کولیسٹرول جسے غلطی سے چکنائی سمجھ لیا ہے یہ چکنائی نہیں ہوتی اور نہ ہی یہ چکنائی شریانوں میں جمتی ہے اور نہ ہی جم سکتی ہے یہ شریانوں میں جمنے والا مادہ عضلاتی اعصابی یعنی خشک سرد ہوتا ہے جو اپنی خشکی سردی کی بدولت شریانوں میں جسم کر انہیں تنگ کر دیتا ہے یا انہیں سکیڑ کر راستہ تنگ کر دیتا ہے شدت کی صورت میں یہی مادہ دل کے والو بند کر کے دل کے دورے اور مریض کی موت کا سبب بنتا ہے یہ موت کا سبب بننے والا مادہ چکنائی نہیں بلکہ عضلاتی اعصابی خشکی سردی کا مادہ ہوتا ہے جسے کولیسٹرول کہتے ہیں لہذا ذہن نشین کر لیں کہ دل کا مریض جس قدر چکنائی سے ڈرے گا اسی قدرموت کے قریب ہوتا جائے گا۔

خشکی کی ایک دوسری صورت

خشکی کی ایک دوسری صورت جو ہم نے دیکھی ہے وہ یہ کہ مریض کو رات کو سوتے وقت ہاتھوں کی انگلیاں خشک ہو نا شروع ہو جاتی ہے مریض کا دل کرتا ہے کہ پانی سےانگلیوںکو تر کرے بعض اوقات پانی قریب نہ ہونے کہ وجہ وہ تھوک لگاتا ہے اور اس طرح وقت پاس کرتا ہے ہم نے ایسے بے شمار مریض دیکھے ہیں اور ان کا کامیاب علاج بھی کیا ہے۔

ایک واقعہ

ایک نو جوان لڑکی علاج کے لئے مطب میں آئی اس نے بتایا کہ رات کو پانی کا گلاس چار پائی کے قریب رکھ کر سوتی ہوں اور کئی بار ہاتھوں کو پانی سے گیلا کرتی ہوں اپنے گھر تو گزارا ہو جاتا ہے کسی کے ہاں مہمان جائیں تو بہت مشکل پیش آتی ہے ایسا نہ ہو کہ یہ بگڑ کر کوئی اور مرض بن جائے میں اس لڑکی کا علاج مندرجہ ذیل اسباب کو مد نظر رکھ کر کیا تو صرف دو ہفتے بعد ہاتھ خشک ہونا بند ہو گئے۔

اسباب و علاج

ہاتھوں کی خشکی دراصل خون میں پانی کی کمی کی ایک واضح علامت ہے ایسے مریض کا علاج خون میں پانی بڑھا کر آسانی سے کیا جا سکتا ہے۔ اس مقصد کے لئے تمام اعصابی غدی سے اعصابی عضلاتی غذا ئیں دوائیں مفید ہیں جن میں اعصابی
غدی سفوف مغلظ اور اعصابی غدی تریاق بے حد مفید دوائیں ہیں غذا میں الا یچی خورداور زیرہ سفید کی چائے بھی مفید ہے۔ تمام نسخہ جات اسی کتاب میں آچکے ہیں البتہ ہڈی کی یخنی کا نسخہ درج ذیل ہے

خون میں پانی بڑھانے کا غذائی علاج

یاد رکھیں خون میں پانی کی کمی کے لئے ڈاکٹروں کے پاس فوراََڈرپ لگا دی جاتی ہے جس سے خون میں پانی کی کمی تو پوری ہو جاتی ہے لیکن یہ کمی صرف دو یا تین دن کے لئے ہی پوری ہوتی ہے ڈرپ کے ذریعے خون میں جانے والا پانی دو چار دن میں پیشاب کے راستے خارج ہو جاتا ہے اس کا آسان اور مستقل حل یہ ہے کہ مریض کو ہڈی کی یخنی پلائی جائے جس کا ذکر ہم اکثر ماہنامہ میں کرتے آئے ہیں ہاتھوں کی خشکی کے مریض کو صرف دس دن ہڈی کی یخنی پینے سے مستقل ہاتھوں کی خشکی سے نجات مل جاتی ہے بڑی کی یخنی چونکہ ایک قدرتی غذا ہے لہذا اسے زیادہ دن بھی استعمال کیا جائے تو کوئی نقصان نہیں اسے اس وقت تک استعمال کیا جا سکتا ہے جب تک مریض کو پاخانے نہ لگ جائیں۔
بیرونی طور پر ہاتھوں اور پاؤں پر ویزلین یا گلیسرین لگائیں اس سے مقامی طور پر جلدی فائدہ شروع ہو جائے گا۔

ہڈی کی یخنی بنانے کا طریقہ

چھوٹے یا بڑے گوشت کی نصف کلو ہڈیاں جن میں گودا موجود ہو لیکن بو ٹیاں نہ ہوں لے کر پتیلے میں ڈال کر دو کلو پانی میں پکا ئیں نمک اور کالی مرچ شامل کر دیں جب ایک کلو رہ جائے تو چائے کی طرح ایک پیالہ صبح ایک دو پہر ایک شام پئیں سری پائے کا گوشت بھی بڑی کی یخنی ہی ہے لیکن اگر سری پائے روزانہ نہ مل سکیں تو بکرے یا بڑے گوشت کی کوئی بھی گودے والی ہڈیاں جن میں گودا ہو لے کر یخنی بنا کرا ستعمال کر سکتے ہیں۔

ایک دوسرا طریقہ

صرف ایک بڑی تلی والی ہڈی لے کر جتنے پانی میں ڈوب جائے خوب ابال لیں اس میں نمک اور مرچ سیاہ ڈال دیں پندرہ میں منٹ بعد اتار لیں ایک پیالی صبح ایک شام چائے کی طرح پیا کریں اس طرح روزانہ نئی تازہ بنا کر پی سکتے ہیں۔

ایک غلط فہمی کا ازالہ

کچھ لوگ ہڈی کی یخنی کے متعلق سوال کرتے ہیں کہ اس کے استعمال سے گرمی تو نہیں ہوگی تو
اس کا جواب یہ ہے کہ طب اور سائنس کے قانون کے مطابق اس دنیا میں پائی جانے والی جو چیز میں ٹھنڈی ہوتی ہیں وہ سخت ہوتی ہیں اور جو چیزیں گرم ہوتی ہیں وہ نرم ہوتی ہیں۔ پانی جو اس قدر نرم ہے اسے بھی اگر ٹھنڈا کر دیا جائے تو برف بن کر سخت پتھر کی شکل اختیار کر جاتا ہے ہمارے جسم میں سب سے سخت ہڈیاں ہی ہیں یہ سخت اسی لئے ہیں کہ ٹھنڈی ہیں اس لئے ہڈی کی یخنی استعمال کرنے سے گرمی ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ گرم غذاؤں کی ایک اور خصوصیت یہ ہوتی ہے کہ ان کے کھانے سے پیشاب کم اور جل کر آنے لگتا ہے جیسے پراٹھے کریلے مرغی وغیرہ لیکن ٹھنڈی غذاؤں کے استعمال سے پیشاب کھل کر آنے لگتا ہے ہڈی کی یخنی پینے سے بھی پیشاب کی مقدار بڑھ جاتی ہے لہذا اس کے استعمال سے ہر گز گرمی نہیں ہو سکتی۔

Hakeem Qari Younas

Assalam-O-Alaikum, I am Hakeem Qari Muhammad Younas Shahid Meyo I am the founder of the Tibb4all website. I have created a website to promote education in Pakistan. And to help the people in their Life.