ثوم لہسن۔Garlic
27 ثوم۔لہسن۔Garlic
تحریر:
حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
منتظم اعلی سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبوی کاہنہ نولاہور پاکستان
قران کریم اور احادیث مبارکہ میں لہسن کا ذکر موجود ہے۔سورہ بقرہ میں لہسن کو اس فہرست میں شامل کیا ہے جو سیدنا موسیٰ ؑ سے ان کی قوم نے مانگی تھیں۔گوکہ فقہ میںپیاز لہسن وغیرہ طویل بحثیں کی گئی ہیں۔تاریخی طورپر لہسن ان اشیاء میں شامل ہے جنہیں قبل از تاریخ سے انسان اپنے استعمال لارہا ہے۔
عن علي بن أبي طالب قال: أمرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم بأكل الثوم وقال: “لولا أن الملك يأتيني لأكلته”.الآثار المروية في الأطعمة السرية لابن بشكوال (ص: 272) صحيح مسلم (3/ 1623)باب ما جاء في الرخصة في أكل الثوم مطبوخا۔سنن الترمذي ت شاكر (4/ 262)
۔ لہسن کھالیا کرو اور اس سے علاج معالجہ کرلیا کرو کیونکہ اس میں ستربیماریوں کا علاج ہے اگر میرے پاس وہ فرشتہ نہ آتا ہوتا تو میں اسے کھالیتا۔ الدیلمی عن علی ،کنزالعمال:جلد ہشتم:حدیث نمبر 1135
«أَنَّ عَلِيًّا – رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ – قَالَ: لَا يَحِلُّ أَكْلُ الثُّومِ إلَّا مَطْبُوخًا»«الأم للشافعي» (7/ 186):
«رُوِيَ عَن حنيف أَنه قَالَ: رَأَيْت سعيد بن زيد بن عَمْرو بن نفَيْل وَأَبا أروى الدوسي بِذِي الحليفة يأكلان الثوم سِنِين لإحدى وَعشْرين لَيْلَة فِي كل شهر، (العلاج بالأعشاب» (ص54):
حنیف کی روایت میں ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے ذی الحلیفہ میں سعید بن زید بن عمرو بن نفیل اور ابو عروہ الدوسی کو دیکھا کہ وہ برسوں تک ہر مہینے اکیس راتوں تک لہسن کھاتے تھے، زمانہ قدیم سے انسان لہسن کا استعمال کرتا آیا ہے، رومن، مصری، ایرانی، یہود عرب اور دنیا کی تمام اقوام نے لہسن کے فوائد پر گفتگو کی ہے اور کسی نے آج تک اس کے استعمال کو خطرناک نہیں کہا
«رُوِيَ عَن عمر بن الْخطاب [أَنه] قَالَ ليهود خَيْبَر: كَيفَ [صحتكم] بهَا وَهِي أوبى بِلَاد الله، فَقَالُوا: [نَأْكُل] الثوم
عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ سے روایت کی گئی ہے کہ انہوں نے خیبر کے یہودیوں سے ان کی صحت کے بارہ میں پوچھا ،وہ کہنے لگے ہم اچھی صحت کے مالک ہیں کیونکہ ہم لہسن کھاتے ہیں۔ یہودیوں نے اپنی صحت کا راز لہس کا استعمال بتایا،کیونکہ عرب میں عموی طورپر وبائیں اور امراض پھیل جایا کرتے تھے۔انفیکشن کے علاج میں لہسن کا استعمال ہزاروں سال پرانا ہے، اور قدیم لوگ اسے طاعون کے علاج کے لیے استعمال کرتے تھے۔
۔لہسن۔ثومCARLICعضلاتی غدی
ہےمحمر و جالی،مقوی معدہ۔مسخن،منفث بلغم «قَالَ وَإِذا كَانَ مَعَ الصداع رعشة فَاعْلَم أَن فِي الدِّمَاغ ورما قَالَ وَأما الصداع الْكَائِن من اليبس فاجهد أَيَنَامُ ويرطب مزاجه قَالَ وَقد يقْلع الشَّقِيقَة والصداع الْبَارِد الدَّائِم أكل الثوم.»الحاوي في الطب» (1/ 154)،محلل ریاح۔مدر حیض۔مقوی باہ۔دافع بلغی و عصبی امراض۔ جوڑوں کا درد فالج لقوی کے لئے مفید چیز ہے،جوڑوں کے درد میں لہسن کی پیسٹ کو متاثر جگہ پر مل دیں اور کُچھ دیر بعد دھو دیں اس سے درد میں آرام پیدا ہوگا۔چھیپ و برص پر بھی لیپ کیا جاتا ہے۔سیر علوی خان کا جزو اعظم ہے۔تپ محرکہ ، خسرہ ،چیچک۔تعفنی امراض کے لئے بہترین چیز ہے۔اپنے اندر لونگ کے اثرات رکھتا ہے۔کیمیاوی طور پر اس میں گندھک کے اثرات پائے جاتے ہیں اس لئے آتشک، خارش ،چنبل برص چھیپ پر بطور طلا استعمال کرتے ہیں ۔اس کا پانی نکال کر پلانے سے دست ہیضہ قے میں فوری اثر کرتا ہے،
اگر آپ کو جلد کی کسی بیماری کا مسئلہ درپیش ہو تو کھانے میں لہسن کی مقدار بڑھادیں، اس سے آپ کے جسم میں زہریلے مادے کم ہوں گے اور جلد تروتازہ رہے گی۔ اس کے علاوہ اعصابی کمزوری میں بھی لہسن انتہائی مفید ہے۔اگر آپ لہسن کو خالی پیٹ کھائیں تو پیٹ میں موجود بیکٹیریا پیٹ خالی ہونے کی وجہ سے بہت کمزور ہو چکا ہوگا اور یہ لہسن کی طاقت کے خلاف لڑ نہیں پائے گا جس سے آپ صحت مند اور کئی بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں گے۔۔ تھوم کی دو چار تریاں صبح کے وقت دودھ کے ساتھ کھانے سے بچوں کے پیٹ کے کیڑوں کو مار کر خارج کردیتے ہیں۔
،،،،،،،،،،،،،،،،،
بُقراط کا شُمار قدیم یُونانی معالجوںمیں ہوتا ہے اور اسے موجودہ ویسٹرن میڈیسن کا باپ مانا جاتا ہے، بُقراط کا ایک قول ہے “تُم کھانے کو دوا بناؤ اور دوا سے کھانا بناؤ” یعنی اپنی خوراک کو ہی بطور دوا استعمال کرو اور اس کام کے لیے بُقراط نے لہسن سے بھی بیشمار بیماریوں کا علاج تجویز کیا۔
موجودہ ماڈرن میڈیکل سائنس آج بُقراط کے بتائے ہُوئے لہسن کے ان فائدوں کو اپنی تحقیقات کے بعد تسلیم کرتی ہے اور مانتی ہے کہ لہسن صرف سبزی نہیں ہے بلکہ ادویاتی خُوبیوں کا حامل ہے اور بیشمار دائمی بیماریوں کے علاج کے لیے ایک اکسیر کا درجہ رکھتا ہے۔
لہسن میں ادویاتی خُوبیاں شامل ہیں
«يشهى الطَّعَام الثوم يسخن الْمعدة الْبَارِدَة.)»«الحاوي في الطب» (2/ 188)الجامع لمفردات الأدوية والأغذية – (ج 1 / ص 155)كتاب دفع مضار الأغذية:
لہسن صرف ہمارے کھانوں کو مزیدار ذائقہ ہی نہیں دیتا بلکہ سائنس کا کہنا ہے کہ یہ بیماریوں کے خلاف ادویاتی خُوبیوں کا حامل ہے خاص طور پر لہسن میں شامل سلفر ، ڈئیلائل ڈی سلفائیڈ، سیلائل سسٹین کیساتھ Allicin جیسے صحت کے لیے انتہائی مُفید مرکبات شامل ہیں جن میں اینٹی آکسائیڈینٹ اور اینٹی اینفلامیٹری خوبیاں شامل ہیں۔
أمّا ما يدفع رياح البدن: منه الثوم مستدرك سفينة البحار – (ج 245 / ص 1)
سائنس کی تحقیقات جہاں لہسن کی افادیت کو تسلیم کرتی ہیں وہاں ان تحقیقات کے نتائج ثابت کرتے ہیں کہ قدیم یونان، فارس، رومن اور چین وغیرہ کے معالجین کا لہسن کے متعلق نقطہ نظر بھی بالکل درُست تھا یعنی وہ لوگ سائنس سے بہت پہلے لہسن کی افادیت کو سمجھ گئے تھے اور اسے بیماریوں کے خلاف بطور دوا استعمال کر رہے تھے۔
سائنس کی ان تحقیقات سے ایک اور بات واضح ہوتی ہے کہ اگرچہ طب یونان، ایوردیک، قدیم چینی طریقہ علاج وغیرہ کے پاس اپنی بات کو سائنس کی لیبارٹریز میں ثابت کرنے کے لیے زیادہ ثبوت نہیں ہیں لیکن صدیوں پُرانے ان طریقہ علاج کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
قال ابن البيطار في الجامع لمفردات الادوية والاغذية 1|152 : « الثوم : بستاني وبري ويعرف بثوم الحية . وفيه عن جالينوس : « الثوم يحلل الرياح أكثر من كل شيء يحلله ولا يعطش ـ وفيه أيضاً عن الرازي : « يحلل الرياح ويفشها أكثر من كل غذاء حتى انه يمنع تولد القولنج الريحي اذا أكل۔طب الإمام الرضا عليه السلام – (ج 4 / ص 2)
لہسن کی غذائی صلاحیت
«الثوم يحل النفخ ويشفي أوجاع الأضلاع الْحَادِثَة عَن السدد وَالْبرد. ج: إِنَّه يحل من الْبَطن»«الحاوي في الطب» (3/ 90)ماہرین کا کہنا ہے کہ لہسن کے اندر ہر اُس وٹامن اور منرل کی کُچھ نہ کُچھ مقدار موجود ہے جس کی انسانی جسم کو ضرورت ہوتی ہے لیکن خاص طور پر جو نیوٹریشنز زیادہ مقدار پائے جاتے ہیں وہ درجہ ذیل ہیں، ہر تین گرام لہسن میں وٹامن بی 6 دو فیصد، میگنیشیم 2 فیصد، وٹامن سی 1 فیصد، سیلینیم 1 فیصد، فائبر 0.6 فیصد اور کیلشیم، کاپر، آئرن، پوٹاشیم، فاسفورس، اور وٹامن بی1 بھی محدود مقدار میں پایا جاتا ہے اور یہ نیوٹریشنز صرف 4.5 کیلوریز کیساتھ 0.2 گرام پروٹین اور 1 گرام کاربس رکھتے ہیں
دانتوں کے درد سے نجات
الثوم المهروس علي الألم ۔كنوز في الرقية والطب النبوي – (ج 1 / ص 258)
لہسن تو دانتوں کو تکلیف سے محفوظ رکھتا ہے۔دانت کا درد کتنا تکلیف دہ ہوتا ہے، یہ بتانے کی ضرورت نہیں، اگر آپ کے پاس اس تکلیف سے نجات کے لیے فوری طور پر ڈاکٹر کے پاس جانے کا وقت نہیں، تو لہسن سے مدد لے سکتے ہیں، لہسن سن کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، تو بس آپ کو لہسن کو متاثرہ دانت پر رگڑنے کی ضرورت ہے، جس سے درد میں کافی حد تک کمی آتی ہے، اور ڈاکٹر کے پاس جانے کے لیے وقت مل جاتا ہے۔
بالوں کو اگائیں
«الثوم والبصل وينفع من دَاء الثَّعْلَب. الأورام والبثور: البرّي إِذا دق وضمّد بِهِ مَعَ الملج»«القانون في الطب» (1/ 599)لہسن آپ کے بالوں کے گرنے کے مسئلے کو ختم کرسکتا ہے جس کی وجہ اس میں شامل ایک جز الیسین کی بھرپور مقدار ہے، یہ سلفر کمپاؤنڈ پیاز میں بھی پایا جاتا ہے اور ایک طبی تحقیق کے مطابق بالوں کے گرنے کی روک تھام کے لیے موثر ہے۔ لہسن کو کاٹ لیں اور اس کی پوتھیوں کو سر پر ملیں۔ آپ تیل میں بھی لہسن کو شامل کرکے مساج کے ذریعے یہ فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔
يعالج تساقط الشعر ويقوية وذلك بسحق فصوص الثوم ومزجه بفازلين سائل ثم يبرد۔كنوز في الرقية والطب النبوي – (ج 1 / ص 392)
بلڈ پریشر کم کرنے میں مددگار
الثوم يفيد ضغط الدم وينشط حركة القلب والدورة الدموية۔كنوز في الرقية والطب النبوي – (ج 1 / ص 329)
اگر آپ ہائی بلڈ پریشر کے شکار ہیں تو لہسن کو اپنی غذا کا حصہ بنالیں، یہ شریانوں کو کشادہ کرنے کے ساتھ تناؤ کم کرتا ہے، ہائی بلڈ پریشر کے ساتھ سردرد کی شکایت رہنے کے ساتھ ساتھ یہ دل پر بوجھ بڑھاتا ہے جس سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ لہسن کے 4 جوے روزانہ کھانا بلڈ پریشر کی سطح میں کمی لاتا ہے جبکہ لہسن کھانے سے صحت کے لیے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں بھی کمی آتی ہے، جس کے نتیجے میں امراض قلب یا فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
پاکستان سمیت ساری دُنیا میں کارڈیوویسکولر بیماریاں یعنی ہارٹ اٹیک اور فالج قاتل بیماریاں مانی جاتی ہیں اور ایک سروے رپورٹ کے مُطابق صرف پاکستان میں ہر ایک گھنٹے میں 46 افراد دل کی بیماری سے لقمہ اجل بنتے ہیں۔ہائی بلڈ پریشر یا ہائپر ٹینشن کارڈیو ویسکولر بیماریوں کی ماں ہے اور سائنس کی کئی تحقیقات کے مُطابق لہسن کا سپلیمنٹ ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں انتہائی مدد گار پایا گیا ہے۔
ماہرین کی ایک تحقیق کے مُطابق چھ سو سے پندراں سو ملی گرام پُرانے لہسن کے ایکسٹریکٹ بلکل وہی کام کرتے ہیں جو بلڈ پریشر کنٹرول کرنے والی دوا ایٹینولول”کرتی ہے یعنی صرف 4 سے پانچ لہسن کی جویاں روزانہ کھانا بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں ویسے ہی مدد کرسکتا ہے جیسے بلڈ پریشر کنٹرول کرنے والی ادویات۔
مسائل حافظہ ،بہتر یاداشت
عمر بڑھنے سے دماغی عمر بھی بڑھتی ہے جس کی وجہ کیمیائی تکسیدی ردعمل ہوتا ہے جو کھانے اور آکسیجن کے استعمال سے ہوتا ہے، اس عمل سے جسمانی توانائی تو بنتی ہے مگر خیلات کو نقصان پہنچتا ہے جبکہ وقت کے ساتھ جلد ڈھلکنے لگتی ہے اور یاداشت کمزور ہوجاتی ہے، مگر لہسن میں دماغ کو عمر کے اثرات سے بچانے کی جادوئی خاصیت ہے اور درمیانی عمر میں اسے کھانا الزائمر امراض کا خطرہ کم کرتا ہے جبکہ نوجوانوں کی یاداشت بہتر ہوتی ہے جبکہ دماغی کارکردگی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
بہتر کارکردگی،اسٹمینا میں اضافہ
لہسن کے استعمال سے دل اور مسلز زیادہ موثر طریقے سے کام کرنے لگتے ہیں اگر آپ کسی کھیل کو کھیلنا پسند کرتے ہیں تو یہ کارکردگی بڑھاتا ہے، لہسن جسمانی تھکاوٹ کم کرتی ہے اور لوگوں کو ٹھنڈے موسم میں بھی جسمانی مشقت کرنے میں مدد دیتی ہے۔لہسن کو قدیم یُونانی اپنے اولمپیکس کھیلوں کے دوران اپنے کھلاڑیوں کو کھلایا کرتے تھے تاکہ کھیل کے دوران اُن کی توانائی برقرار رہے اور وہ اچھا کھیل پیش کر سکیں۔
ایک تحقیق کے مُطابق ایسے افراد جو دل کی بیماریوں میں مُبتلا تھے اُنہیں چھ ہفتے لہسن کا تیل کھلانے سے اُن کے دل کی تیز دھڑکن میں 12 فیصد کمی دیکھی گئی جس سے اُن کی ورزش کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہُوا۔: نہار منہ یہ کھانا توند سے تیزی سے نجات دلائے،
امراض قلب ۔دل کی شریانوں میں بندش کے لیے
لیموں، لہسن، ادرک اور سیب کا سرکہ برابر وزن 200 ملی لیٹر لیکر ہلکی آنچ پر اتنا پکائیں کے 800 ملی لیٹر سے 600 ملی لیٹر رہ جائے پھر اس میں ہم وزن شہد ملا کر ٹھنڈا کرنے کے بعد شیشے کے جار میں محفوظ کر لیں اور نہار مُنہ تین کھانے کے چمچ کے برابر اس محلول کا استعمال کریں۔
أكل الثوم والبصل يوميا مع السلطة يعملان علي خفض مستوي الكوليسترول الضار۔كنوز في الرقية والطب النبوي – (ج 1 / ص 214)
چہرے کی صفائی کیل مہاسوں کا خاتمہ
«الثوم فَإِن فِيهِ قُوَّة جلاءة»«القانون في الطب» (1/ 317)
یہ کیل مہاسوں کے لیے ملنے والی ادویات کا مرکزی جز تو نہیں مگر لہسن ایک قدرتی علاج ضرور ہے جو کیل مہاسوں کو خاتمہ کرسکتا ہے۔ اس میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس بیکٹریا کو ختم کرتے ہیں تو لہسن کی پوتھی کو کیل مہاسے پر رگڑنا موثر ثابت ہوسکتا ہے۔
امراض گلہ ،ناک
«وَيحْتَاج أَن يدمن فِي الثوم مَرَّات عِنْد خوف الأختناق وَفِي الأبتداء يُؤْخَذ عفص»«الحاوي في الطب» (1/ 503):
اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہونے کے باعث آپ کی غذا میں لہسن کی شمولیت جسم کے دفاعی نظام کو فائدہ پہنچاتی ہے۔ اگر نزلہ زکام کا شکار ہوجائیں تو دل مضبوط کرکے لہسن کی چائے پی لیں۔ اسے بنانے کے لیے لہسن کو پیس کر پانی مین کچھ منٹ تک ابالیں، اس کے بعد چھان کر پی لیں۔ آپ اس میں تھوڑا سا شہد یا ادرک بھی ذائقے کو بہتر کرنے کے لیے شامل کرسکتے ہیں۔
آج کی جدید طبی سائنس جہاں تقریباً ہر بیماری کے لیے کوئی نہ کوئی دوا بنا چُکی ہے وہاں آج بھی ڈاکٹر حضرات قُوت مدافعت کو مضبوط بنانے کے لیے لہسن کے سپلیمنٹ تجویز کرتے ہیں۔
فصوص الثوم لالتهاب الحنجرة وبحة الصوت۔كنوز في الرقية والطب النبوي – (ج 1 / ص 264)
طبی سائنس کی ایک 12 ہفتے کی تحقیق میں یہ بات نوٹ کی گئی کے ایسے افراد جو لہسن کا سپلیمینٹ کھاتے تھے اُن میں نزلہ زکام بخار وغیرہ ایسے افراد کی نسبت جو دُوسری ادویات کا استعمال کرتے تھے 63 فیصد کم دیکھا گیا اور ان بیماریوں میں مُبتلا مریض جہاں ایلوپیتھی ادویات سے 5 دن میں 70 فیصد ٹھیک ہُوئے وہاں لہسن سے صرف ڈیڑھ دن میں یہ بہتری پائی گئی
امراض کان
رازی لکھتے ہیں:«وينفع من الوجع الْبَارِد أَن يغلي الثوم فِي الدّهن»«الحاوي في الطب» (1/ 376):
ٹھنڈک سے ہونے والے کان درد میں لہسن کو تیل پکاکر کان میں ڈالیں۔کانوں کا انفیکشن ہو تو عام طور پر اینٹی بایوٹیکس ادویات کی مدد لی جاتی ہے مگر لہسن بھی ا
س حوالے سے موثر ثابت ہوسکتا ہے، خصوصاً بچوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے جو بہت چھوٹے ہوں۔ اس کے لیے لہسن کو پیس کر تیل نکالیں، اسے معمولی گرم کریں اور چند قطرے متاثرہ کان میں ٹپکادیں۔
صحت،وزن کو کنٹرول کریں۔
معجون الثوم: ينفع من البهق والأبردة والخام والبلغم وَيزِيد فِي الْقُوَّة ويصفّي اللَّوْن وَيصير صَاحبه كَهَيئَةِ الشَّبَاب وَهُوَ نَافِع من كل دَاء وَيشْرب فِي الشتَاء فيدفىء الْجَسَد ويجفف الدبر وَيُقِيم الطبيعة«القانون في الطب» (3/ 421):
لہسن کا نہار منہ استعمال ایسے تمام جراثیم کا خاتمہ کرتا ہے جو غذا کے ہضم میں رکاوٹ بنتے ہیں اور آنتوں کو ان جراثیم سے محفوظ رکھتا ہے، طاقتور قدرتی اینٹی بائیوٹیک میں موجود عناصر کھانسی کے لئے مفید اور شافی علاج ہے
لہسن جسمانی وزن کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق لہسن سے بھرپور غذا سے چربی کے ذخیرے اور وزن میں کمی ہوتی ہے۔ اس کا فائدہ اٹھانے کے لیے لہسن کو روزانہ اپنی غذا کا حصہ بنانے کی کوشش کریں۔
پاؤں یا جسم میں پھنسی لکڑی کے ریشوں کو نکالیں
لہسن کے ایک ٹکڑے کو متاثرہ جگہ کے اوپر رکھ کر اسے بینڈیج یا ٹیپ سے کور کرلیں۔ اگر پاؤں میں پھانس چبھی ہے تو جرابوں کو چڑھا لیں اور رات بھر آرام کریں اور صبح اسے ہٹا دیں۔ پھانس کے ساتھ ساتھ درد اور سوجن بھی ختم ہوجائیں گے۔
عصير الثوم دهان للحكة الجلديةكنوز في الرقية والطب النبوي – (ج 1 / ص 343)
حشرات اورمچھروں کو دور بھگائیں
«سقِِي الثوم فِي الشَّرَاب لمن لسعه الْعَقْرَب»«القانون في الطب» (3/ 284):
سائنسدان پریقین تو نہیں ایسا کیوں ہوتا ہے مگر ایسا نظر آتا ہے کہ مچھروں کو لہسن پسند نہیں۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ لہسن کے پیسٹ کو اپنے ہاتھوں اور پیروں پر مل لیتے ہیں انہیں مچھروں کا ڈر نہیں رہتا۔ اس کے لیے آپ لہسن کے تیل، پیٹرولیم جیل اور موم کو ملا کر ایک سلوشن بنالیں جو مچھروں سے تحفظ دینے والا قدرتی نسخہ ثابت ہوگا۔
ہونٹوں کے زخم سے نجات
يدق الثوم حتى يصبح كالمرهم ويضمد به على الجرح وإن كان سيؤلم ولكن يمنع الغر غرينا التي قد تؤدى إلى بتر العضو والعياذ بالله.كنوز في الرقية والطب النبوي – (ج 1 / ص 341)
شدید ٹھنڈ میں ہونٹوں کا پھٹ جانا یا زخم ہوجاتا کافی عام ہوتا ہے تو اس کے علاج کے لیے پیسے ہوئے لہسن کو کچھ دیر تک متاثرہ جگہ پر لگائے رکھیں۔ اس میں شامل قدرتی سوجن کش خصوصیات درد اور سوجن کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
لہسن اور شیشے کا کریک
کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ لہسن کو کاٹنے کے بعد انگلیاں کس طرح چپکنے لگتی ہیں ؟ اس کی یہ قدرتی خوبی اسے شیشے کے معمولی کریک کو ٹھیک کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس کے لیے لہسن کو پیس لیں اور اس کے عرق کو کریک پر رگڑیں اور اوپر نیچے کے حصے کو صاف کردیں۔
پودوں کو تحفظ فراہم کرے
باغات میں پائے جانے والے کیڑے لہسن کو پسند نہیں کرتے تو اس کی مدد سے ایک قدرتی پیسٹی سائیڈ تیار کرلیاں جس کے لیے لہسن، منرل آئل، پانی اور لیکوئیڈ صابن کو ایک اسپرے بوتل میں آپس میں ملالیں اور پودوں پر چھڑک دیں۔