تیر بہدف دعائیں اور وظائف
اس پر فتن دور میں یہ دعائیں ہر کسی کے ورد میں رہنی چاہیئں۔
تیر بہدف دعائیں اور وظائف
مرتب:
حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
وظائف و عملیات پر تمام ادیان و مذاہب کے ماننے والے کسی نہ کسی درجہ میں ایمان رکھتے ہیں۔مشکل حالات یاضروریات کے تحت ان کا ورد بھی کرتے ہیں۔اہل اسلام کے لئے بہت بڑی نعمت ہے کہ انہیں وظائف و ادعیہ کی مد میں وہی الفاظ ملے جو نبیﷺ سے منقول ہیں۔ان میں کسی قسم کا تغیر و تبدل نہیں ہوا۔یہ الفاظ نہیں بلکہ کائناتی کوڈز ہیں جن کی مدد سے اپنی مشکلات حل کرسکتے ہیں۔سچے دل اور پورے انہماک سے جب انہیں دوہرایا جاتا ہے تو کائنات کی وہ لہریں (ویوز)سمٹ کر انسان کی طرف متوجہ ہوتی ہیں جن کے توسط سے مسائل کے حل کے راستے کھلتے ہیں۔میری35 سالہ عملیاتی زندگی کا مشاہدہ ہے کہ جو اثرات قران آیات اور اھادیث میں مذکورہ دعائوں میں ہے وہ کسی چلہ وظیفہ یا ورد میں موجود ۔
ناگہانی آفات سے حفاظت اور مجاہدین ِاِسلام کے لیے خاص دُعائیں
حضرت شریح بن عبید الحضرمی فرماتے ہیں کہ اُنہوں نے زبیر بن ولید کو یہ بتلائے ہوئے سنا کہ اُنہوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے سنا کہ جناب ِ رسول اللہ جب جہاد یاسفر پر تشریف لے جاتے اَور رات کا وقت ہوجاتا تو یہ دُعا پڑھتے :
یَا اَرْضُ رَبِّیْ وَرَبُّکِ اللّٰہُ اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شَرِّکِ وَشَرِّ مَا فِیْکِ وَشَرِّ مَا دَبَّ عَلَیْکِ اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شَرِّ کُلِّ اَسَدٍ وَ اَسْوَدَ وَحَیَّةٍ وَعَقْرَبٍ وَمِنْ شَرِّ سَاکِنِ الْبَلَدِ وَمِنْ شَرِّ وَالِدٍ وَمَا وَلَدَ۔
اَبو القاسم نے فرمایا ” وَمَا وَلَدَ ” سے مراد ”اِبلیس” ہے اَور اَبو القاسم حدیث کے راویوں میں سے ایک ہیں۔ ( تھذیب الکمال فی الزبیر بن ولید الشامی ج ٢ ص ٢١٥ )
بہر حال اللہ پاک کی طرف توجہ کرنا اَور ایسی دُعاؤں کا پڑھتے رہنا کہ جن میں بڑی تاثیرات دیکھی گئی ہوں بہت بڑے نفع کا حامل ہے لہٰذا چند دُعائیں تحریر کیے دیتا ہوں کیونکہ اِن میں کثیر نفع کی اُمید ہے۔
دشمن و مخالفین کو زیر کرنے/بھگانے کے لئے مجرب عمل
چنانچہ کتب میں مذکور ہے کہ اِبن حاتم روایت کرتے ہیں کہ جناب ِ رسول اللہ نے معرکہ ٔ بدر کے موقع پر شَاھَتِ الْوُجُوْہُ اَللّٰھُمَّ اَرْعِبْ قُلُوْبَھُمْ وَزَلْزِلْ اَقْدَامَھُمْ پڑھا اَور سنگریزے اُٹھا کر دُشمن کے لشکر کی دائیں بائیں اَور پشت کی جانب ڈال دیے پس دُشمن کے دفعیہ اَور شکست میں اِس کے عظیم اَثرات نمودار ہوئے۔ حق تعالیٰ نے کلام ِمجید میں اِرشاد فرمایا ہے :
وَمَا رَمَیْتَ اِذْ رَمَیْتَ وَلٰکِنَّ اللّٰہَ رَمٰی یعنی آپ نے نہیں مارا بلکہ اللہ تعالیٰ نے مارا۔
اَور جبکہ مجاہدین اِسلام پوری طرح راہ ِ حق میں اُس کے دین ِ متین کی خاطر سر ہتھیلی پر رکھ کر باری تعالیٰ کے حضور حاضر ہیں۔ تو مناسب ہوگا کہ اِس طرح کر لیں کہ(مذکورہ بالا) آیت ِ مبارکہ ” وَمَا رَمَیْتَ …….” چند بار بعددِ طاق پڑھ لیں کہ یہ آیت ِ مبارکہ سے توسل ہوگا اَور تبرک بھی پھر (مذکورہ بالا) شَاھَتِ الْوُجُوْہُ …….پڑھیں اَور مسنون طریقہ کے مطابق عمل کر کے فائر کا آغاز کریں
ریڈیائی لہریں۔موبائل کمپیوٹر کی ہلاکت خیزیوں سے بچنے کی دعا
(٢) ریڈیائی (ایٹمی) اَثرات اَور زہریلی گیسوں کے ضرر سے حفاظت کے لیے ہر نماز کے بعد تین بار یہ دُعا پڑھ لیا کریں :
بِسْمِ اللّٰہِ الَّذِیْ لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِہ شَیْیٔ فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَآئِ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ ۔
نیز اِس مبارک دُعا کے فوائد میں ایک واقعہ سیف من سیوف اللہ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی طرف بھی منسوب ہے۔
ہنگامی حادثات/آگ۔ایکسیڈنٹ وغیرہ سے بچائو کے لئے
(٣) آگ خاص طور پر نیپام بم وغیرہ کے نقصانات سے تحفظ کے لیے مندرجہ ذیل آیات ِ مبارکہ ہر روز ایک بار یا ہر نماز کے بعد پڑھ لیا کریں ۔
علامہ کمال الدین محمد بن موسٰی الد میری نے حیاة الحیوان میں ذکر ِشاة کے ذیل میں اَبو زُرعہ رازی رحمہ اللہ سے ایک قصہ ٔ عجیبہ نقل کیا ہے :
ذَالِکَ تَقْدِیْرُ الْعَزِیْزِ الْعَلِیْم۔ وَعَلَی اللّٰہِ فَلْیَتَوَکَّلِ الْمُوْمِنُوْنَ۔ وَلَا تَحْسَبَنَّ اللّٰہَ غَافِلًا عَمَّا یَعْمَلُ الظَّالِمُوْنَ ۔ وَاِنْ تَعُدُّوْا نِعْمَةَ اللّٰہِ لَا تُحْصُوْھَا۔ وَقَضٰی رَبُّکَ اَنْ لَّا تَعْبُدُوْا اِلَّا اِیَّاہُ۔ تَنْزِیْلاً مِّمَّنْ خَلَقَ الْاَرْضَ وَالسَّمٰوَاتِ الْعُلٰی اَلرَّحْمٰنُ عَلَی الْعَرْشِ اسْتَوَی لَہ مَا فِی السَّمٰوَاتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ وَمَا بَیْنَھُمَا وَمَا تَحْتَ الثَّرٰی ۔ یَوْمَ لَا یَنْفَعُ مَال وَّلَا بَنُوْنَ اِلَّا مَنْ اَتَی اللّٰہَ بِقَلْبٍ سَلِیْمٍ ۔ اِئْتِیَا طَوْعًا اَوْ کَرْھًا قَالَتَا اَتَیْنَا طَائِعِیْنَ ۔ وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ مَا اُرِیْدُ مِنْھُمْ مِنْ رِّزْقٍ وَّمَا اُرِیْدُ اَنْ یُّطْعِمُوْنِ اِنَّ اللّٰہَ ھُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِیْنُ ۔ وَفِی السَّمَآئِ رِزْقُکُمْ وَمَا تُوْعَدُوْنَ فَوَ رَبِّ السَّمآئِ وَالْاَ رْضِ اِنَّہُ لَحَقّ مِّثْلَ مَا اَنَّکُمْ تَنْطِقُوْنَ ۔
ہر قسم کے شرور و فتن/دشمنوں سے حفاظت۔کاروبار میں نقصان سے بچنے کے لئے
(٤) ہر قسم کی حفاظت کے لیے یہ دُعا ہر روز ایک با ر یا ہر نماز کے بعد پڑھیں ۔
علامہ دَمیری نے ذکرِ شاة میں اِس کی عجیب تاثیرات ذکر فرمائی ہیں۔
وَلَا یَؤُوْدُہ حِفْظُھُمَا وَھُوَ الْعَلِیُّ الْعَظِیْمُ ۔ وَھُوَ الْقَاھِرُ فَوْقَ عِبَادِہ وَیُرْسِلُ عَلَیْکُمْ حَفَظَةً ۔ وَلَا تَضُرُّوْنَہ شَیْئًا اِنَّ رَبِّیْ عَلٰی کُلِّ شَیْیٍٔ حَفِیْظ ۔ فَاللّٰہُ خَیْر حَافِظًا وَّھُوَ اَرْحَمُ الرَّاحِمِیْنَ ۔ لَہ مُعَقِّبَات مِّنْ بَیْنِ یَدَیْہِ وَمِنْ خَلْفِہ یَحْفَظُوْنَہ مِنْ اَمْرِاللّٰہِ ۔ اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَاِنَّا لَہ لَحَافِظُوْنَ ۔ وَحَفِظْنَاھَا مِنْ کُلِّ شَیْطَانِ رَّجِیْمٍ ۔ وَجَعَلْنَا السَّمَآئَ سَقْفًا مَّحْفُوْظًا۔ وَکُنَّا لَھُمْ حٰفِظِیْنَ ۔ وَحِفْظًا مِّنْ کُلِّ شَیْطَانٍٍ مَّارِدٍ۔ وَحِفْظًا ذَالِکَ تَقْدِیْرُ الْعَزِیْزِ الْعَلِیْمِ۔ وَرَبُّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْیًٔ حَفِیْظ۔ اَللّٰہُ حَفِیْظ عَلَیْھِمْ وَمَا اَنْتَ عَلَیْھِمْ بِوَکِیْل۔وَعِنْدَنَا کِتَاب حَفِیْظ۔ وَاِنَّ عَلَیْکُمْ لَحَافِظِیْنَ کِرَامًا کَاتِبِیْنَ یَعْلَمُوْنَ مَا تَفْعَلُوْنَ ۔ اِنْ کُلُّ نَفْسٍ لَّمَّا عَلَیْھَا حَافِظ۔ اِنَّ بَطْشَ رَبِّکَ لَشَدِیْد اِنَّہ ھُوَ یُبْدِیُٔ وَیُعِیْدُ وَھُوَ الْغَفُوْرُ الْوَدُوْدُ ذُوالْعَرْشِ الْمَجِیْدُ فَعَّال لِّمَا یُرِیْدُ ھَلْ اَتَاکَ حَدِیْثُ الْجُنُوْدِ فِرْعَوْنَ وَ ثَمُوْدَ بَلِ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا فِیْ تَکْذِیْبٍ وَّاللّٰہُ مِنْ وَّرَآئِھِمْ مُحِیْط بَلْ ھُوَ قُرْآن مَّجِیْد فِیْ لَوْحٍ مَّحْفُوْظٍ۔
موذیات اور حشرات ارض سانپ/بچھو سے حفاظت کے لئے
(٥) حشرات الارض (کیڑے مکوڑوں) سے حفاظت کے لیے یہ دُعا صبح و شام پڑھیں :
اَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَاخَلَقَ ۔
حدیث شریف میں آتا ہے کہ یہ دُعاء بچھو سے حفاظت کے لیے ہے چونکہ کلماتِ دُعاء عام ہیں لہٰذا اللہ پاک سے عام نفع کا طلبگار رہناچاہیے کہ حق تعالیٰ ہر شر سے محفوظ رکھیں، اِنشاء اللہ بقدرِ نیت اِس کی برکات کا مشاہدہ کریں گے۔ جو بھی راہِ حق میں بر سرِ پیکار ہے حق تعالیٰ اُس کا حامی و ناصر ہو، آمین
بحوالہ :انوار مدینہ