تحقیقات اسباب الامراض
اسباب الامراض جديد تحقيقات
اعوذبا لله من الشيطن الرجيم بسم الله الرحمن الرحیم
مقدمه
اللهم صلى على سيدنا و مولانا محمد و على آله و صحبه و بارک وسلم
اللہ رب العزت کا بے بہا شکر ہے کہ اس کی توفیق خاص اور اسی کے دئے ہوئے علم سے ہم امراض و علامات کے اسباب پر یہ کتاب شائع کرنے کے قابل ہوئے دعا ہے کہ اللہ تعالٰی ہماری اس محنت کو قبول فرمائے اور پڑھنے والوں کو اس سے مستفید فرمائے اور مریضوں کے لئے شفاء ذریعہ بنے آمین
خالق کائینات کے خاص فضل و کرم سے اسی سال میں نے حج کیا روضہ رسول صلى الله عليه وسلم اور بیت اللہ کی زیارت کی۔ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں درو دراز تک جہاں جہاں پاک نبی صلى الله عليه وسلم کے قدم مبارک لگے وہ سب زمین ہمارے لئے زیارت ہے وہاںرہنے والے ہمارے شاگر د اطیاء نے اپنی گاڑیوں پر ہمیں قریب اور درو درازکی زیارتیں کرائیں جن کا مختصر ذکر میں نے دسمبر 2012 کے ماہنامے میں کیا اللہ سے دعاہے کہ سب مسلمانوں کو اپنے گھر اور اپنے نبی ہےکےگھر کی زیارت کی توفیق عطافرمائے آمین۔
وہاں پر ملنے والے سعودی اطباء اور پاکستانی و انڈین حکماء سے بھی میں اپنی اس کتاب” اسباب الامراض،،کاذکر کیا تو سب نے کہا کہ اگر ایسی کتاب شائع ہو جائے تو یقینا امراض کی تشخیص و تجویز میں بے حد آسانی ہو جائے گی۔ کیونکہ جب تک کسی بھی تکلف وہ علامت کے اسباب کا علم نہ ہو اس کا علاج بہت مشکل ہلکہنا ممکن ہو جاتا ہے۔ استاد محترم حکیم انقلاب المحاج صابر ملتانی فرماتے ہیں کہ مختلف بیماریوں کے لئے بنائے جانے والے مجرب نے دینے والے عطائی اطباء جنہیں نسخہ باز اور دوا فروش بھی کہا جاتا ہے ان کے نسخوں سے اگر مریض ٹھیک بھی ہوتے ہوں تو کبھی کسی مریض کو خدا نخواستہ اس کا نسخہ موافق نہ آئے اور نقصان ہو جائے تو نسخہ دینے والے کو اس کا تریاق ہی معلوم نہیں ہوتا کیونکہ اسے نہ تو نسخہ کا مزاج معلوم ہے اور نہ ہی مریضکا حراج معلوم ہے اب تریاق کیسے معلوم ہوگا پھر وہ یہی کہتا ہے کہ یہ نسخہ میں کئی سالوں سے دے رہا ہوں اس نئے سے سب کو فائدہ ہوتا ہے آپ کی قسمت میں ہی آرام نہیں ہے شائد کسی نے جادو کیا ہے کہ دوا نے الٹا اثر دکھا دیا اور مرض بڑھ گیا۔
یاد رکھیں
ایسا ہر گز نہیں ہوتا کہ کوئی دوا لٹا اثر کر دے مثال کے طور پر انڈا جس کےکھانے سے ہمیشہ گرمی پیدا ہوتی ہے کبھی کسی کو الٹا اثر کر کے سردی پیدا کردنے ایساہرگز نہیں ہوتا ہے اور نہ ہی ہو سکتا ہے بلکہ یہاں تک حقیقت ہے کہ انڈے کو اگر فرج میں رکھ کر ٹھنڈا کر کے بھی کھائیں گے تو بھی جب جسم میں ہضم وتحلیل ہو گا تو گرمی ہی پیدا کرے گا ہر غذا دوا اور اشیاء کو اللہ پاک نے جو مزاج دے کر پیدا فرمایا ہے اب قیامت تک ان کا وہی کام اور جو افعال ان کے ذمہ لگادئے ہیں وہی افعال ان سےانجام دئے جائیں گے۔ دراصل یہ سارے کام مرض کے اسباب کو جانے بغیر دوا دینے کے نتیجے میں پیدا ہوتے ہیں اور کچھ ایسی مشہور مشہور علامات ہیں جن کے اسباب بھی مشہور ہیں اور عام ہیں اور ان کے علاج بھی مشہور اور عام ہیں لیکن رزلٹ بالکل زیرو ہے۔ مثلاً کولیسٹرول کا سبب چکنائی جان کر مریض کو چکنائی بند کر دی جاتی ہےلیکن چکنائی بند کر کے بھی کولیسٹرول ختم نہیں ہوتا۔
بواسیر کا سبب خشکی جان کر خشک چیزیں بند کر دی جاتی ہیں لیکن اس کےباوجود بواسیر اور جلن ختم نہیں ہوتی۔
اسی طرح شوگر کا سبب میٹھا اور انسولین کی کمی جان کر میٹھا بند اور انسولین لگانی شروع کر دی جاتی ہے لیکن ساری زندگی لبلبہ ٹھیک نہیں ہوتا اور مرتے دم تک شوگر ختم نہیں ہوتی ۔ جب کوئی علامت لمبا عرصہ ٹھیک نہ ہو تو اس کا سبب کینسر جان کر کینسر کی دوائیں دیتے ہیں جس کے علاج کے دوران ہی اکثر مریض چل بستا ہے اسی طرحبلڈپریشر کو گرمی کا مرض جان کر ٹھنڈی دوائیں دی جاتی ہے جس سے اگر بلڈ پریشر نارمل ہو بھی جائے مستقل آرام نہیں آتا مریض تا دم دوائیں کھاتا رہتا ہے بلکہ ہر وقت اپنے ساتھ رکھتا ہے۔
ہرقسم کے دوروں کو مرگی سمجھ کر دوروں کی مشہور دوا ٹائیگر ال اور اپنی وال کھلانا شروع کر دیتے ہیں اور انہیں ہدایت کی جاتی ہے کہ یہ دوا ساری زندگی کھانی ہے ور نہ کسی بھی وقت دورہ پڑنے کا خطرہ ہے افسوس اور بھارت کا ہے کہ ساری زندگی دوا کھانے کے باوجود دوا کے دوران کبھی کبھار دورہ پڑ ہی جاتا ہے جس کا سبب بھی اسباب سے دوری ہے .
یاد رکھیں اپنی وال اور ٹائیگر ال جیسی نشہ آور دورہ روکنے والی دوا ئیں ان دوروں کا علاج نہیں ہیں بلکہ اپنے نشہ کی وجہ سے اعصاب میں احساس ہی ختم کر دیتے ہیں ان دواؤں کو استعمال کرنے والوں کی علامات کو غور سے دیکھیں تو پتہچلے گا کہ تسکین اعصاب کی کئی علامات نظر آئیں گی۔
ومہ اور دم کشی کا سبب بلغم ریشہ اور پھیپھڑوں کا نقص جان کر بیغی غذا ئیں بند کر دی جاتی ہیں جس سے مزید خشکی ہو کر پھیپھڑوں کی تالیاں سکڑتی ہیں اور آکسیجن کم جزب ہوتی ہے۔ اسی طرح کے اسباب کو جانے بغیر ورم اتارنے کیاوردوائیں دی جاتی ہیں جو مخصوص ہیں لیکن مریض تختہ مشق بنا رہتا ہے۔ حقیقت میں مندرجہ بالا جو اسباب عوام اور حکماء میں مشہور ہیں انہیں ختم کرنے کی دوائیں دی جاتی ہیں یہ سب اسباب کسی اصول و قانون کے تحت اور مزاج واخلاطکے تحت ترتیب نہیں دئے گئے جس کی وجہ سے علاج میں ناکامی ہوتی ہے میں نے اپنی کتاب” جب علاج ناكام هوتا هے،، میں بھی اس سلسلے میں مفصل روشنی ڈالی ہے لیکن اس کتاب میں ان علامات کے قانون مفرد اعضاء کے تحت صرف ایک سبب نہیں بلکہ تمام ممکنہ اسباب لکھیں گے اور ان اسباب میں سے آنےوالے مریضوں میں جو بھی سبب ہو گا اسے دور کرنے سے اللہ کے فضل سے فوری اورمستقل فائدہہوگا۔
مثال کے طور پر کمزوری جسمانی ہو یا دماغی و اعصابی ہو یا حافظہ کی ہو یا مردانہ کمزوری ہو سب کا علاج صرف کمزوری کو مد نظر رکھ کر کیاگیاتو کبھی کامیاب نہ ہو گا بلکہ ان تمام کمزوریوں میں سے جس قسم کی کمزوری بھی ہوگی اس کے اسباب کو جانکر علاج کرنا ہوگا تا کہ ناکامی نہ ہو۔
مثلاً مردانہ کمزوری میں آپ نے دیکھا ہوگا کہ اندھا دھند پارہ اور شنگرف کے مرکبات کھلائے جاتے ہیں اور کھلائے جارہے ہیں جن سے کچھ مریض تو ٹھیک ہو جاتے ہیں اور کچھ مریض زندگی سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں کیونکہ ان تیز ترین دواؤں کے جتنے جلدی اور موثر فوائد حاصل ہوتے ہیں انہیں اسباب کو جانے بغیر غلط استعمال سے اتنے ہی تیزی سے مضر اثرات بھی ظاہر ہوتے ہیں۔
حافظہ کی کمزوری
اسی طرح حافظہ کی کمزوری میں بھی بغیر اسباب جانے دماغ کو طاقت دینے والی غذائیں دوا ئیں اوراعصابی مجرب نسخے استعمال کرائے جاتے ہیں جن سے حافظہ تیز ہونے کی بجائے اور کم ہو جاتا ہے کیونکہ حافظہ تو دماغ واعصاب میں ہوتا ہی نہیں بلکہ حافظہ قلب و عضلات میں ہوتا ہے لہذا حافظہ کی کمزوری کو وہی دوائیں غذا ئیں تجویز کریں گے جو قلب و عضلات کو طاقت دیں گی کیونکہ حافظہ کا اصل سبب قلب و عضلات کی کمزوری ہے جولوگ دماغ و اعصاب کی کمزوری کو حافظہ کی کمزوری کاسبب بنا کر دماغ و اعصاب کی طاقت کی دوا دیتے ہیں ان کا علاج کبھی کامیاب نہیں ہوتا ایسے مریضوں کا نسیان کبھی ختم نہیں ہوتا حافظہ کے حقیقی اسباب کے متعلق میں یہاں تفصیل میں نہیں جاتا کیونکہ میری کتاب میرا مطب حصہ دوم میں اس کے متعلقتفصیل سے لکھ چکا ہوں وہاں سے ملاحظہ فرمائیں
اسی طرح جسمانی کمزوری کو دور کرنے کےلئے طاقت در غذا ئیں دوائیں
جن میں دودھ گھی اور فولاد کے مرکبات اور انڈہ گوشت کھانے کی ہدایت کی جاتی ہےجس سے خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوتاقانون مفرد اعضاء کی تحقیقات کے مطابق جسمانی کمزوری کا علاج کرنے سے پہلے اس کمزوری کے اسباب معلوم کئے جاتے ہیں کہ اگر جسم پر گوشت پوست اور عضلات کم ہو گئے ہیں اور مریض ہڈیوں کا ڈھانچہ بن چکا ہے تو ایسے مریض کو دودھ گھی کی بجائے صرف عضلاتی غذا ئیں دوائیں کھلائیں گے اسی طرح اگر عضلات یعنی گوشت پوست بالکل ٹھیک ہونے کے باوجود مریض ہر وقت تھکا تھکا رہتا ہے اور کسی کام میں کامیاب نہیں ہوتا تو اکثر ایسا مریض تسکین اعصاب کا ہوتا ہے اس کے اعصابی نظام میں اس قدرسستی و کمزوری ہو جاتی ہے کہ اعصاب کی طرف سے عضلات کو کام کرنے کے احکامات ہی نہیں آتے عضلات تو کام کرنے کے لئے تیار ہوتے ہیں لیکن وہ اعصاب کے حکم کے انتظار میں ہوتے ہیں لہذا ایسے مریض کو اعصابی غذا ئیں دوائیں ہی استعمال کرائی جائیں گی تو فائدہ ہوگا بالکل اسی طرح بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ اعصاب اور عضلات دونوں ٹھیک ہونے کے باوجود مریض جسمانی کمزوری کاشکار رہتا ہے آپ نے سنا ہوگا کہ اکثر مریض بتاتے ہیں کہ ویسے تو بالکل ٹھیک ٹھاک ہیں کسی قسم کی طاقت میں کی بھی نہیں ہے جماع کو بہت دل چاہتا ہے اور انتشار بھی خوب ہوتا ہے جماع کا عمل بھی بالکل درست ہوتا ہے لیکن جماع کےبعد اس قدر جسم تھک ٹوٹ جاتا ہے جیسے کسی نے مار مار کر پھینک دیا ہو پھر اس قدرکمزوری ہو جاتی ہے کہ اٹھنے کو دل نہیں کرتا۔ایسا مریض حقیقت میں حرارت و صفراء کی کمی کا ہوتا ہے اس کے اعصاب کی طرف سے احکامات آتے ہیں جس کی وجہ سے جماع کی طرف تحریکات پیدا ہو کر دل بھی خوب کرتا ہے اور عضلات طاقت ور ہونے کی وجہ سے انتشار بھی ہو جاتا ہے لیکن حرارت و صفراء کی کمی کی بنا پربعدمیں طاقت بحال نہیں رہ سکتی۔ یاد رکھیں جماع کا مقصدہی یہ ہوتا ہے کہ جماع کے بعد جسم میں چستی و فرحت پیدا ہو۔ جماع کے بعد جسم میں چستی بر قرار بنایا پہلے سے بھی زیادہ جسم کا ہلکا پھلکا ہو نا صرف جگر و عدد کے درست ہونے اور حرارت و صفراء کے اعتدال پر ہے اس بات کی تصدیق اس طرح بھی کی جاسکتی ہے کہ جماع کرنےکے کچھ دیر بعد دوبارہ جماع کے لئے تیار صرف وہی شخص ہوتا ہے جسے پہلی بار کے جماع کے بعد تھکاوٹ نہیں ہوئی اور اس کے خزانہ منی میں موجود منی کا مکمل اخراج نہیں ہوتا۔
یا درکھیں کہ جس مریض کے خزانہ منی سے جماع کے دوران موجود منی خارج ہو جائے اور خزانہ منی خالی ہو جائے وہ شخص کبھی دوبارہ تھوڑی دیر بعد جماع کے لئے تیار نہ ہو سکے گا تھوڑی دیربعد وہی شخص تیار ہوتا ہے جس کے خزانہ منی میں ابھی کچھ منی باقی ہے بلکہ دوسری بار کے بعد بھی اگر کچھ منی اور باقی رہے تو تیسری بار بھی تیار ہو جاتا ہے اور یہ حقیقت تو آپ جانتے ہیں کہ خزانہ منی اور منی کا بننا یہ سب نظام غدد کے ماتحت ہے خزانہ منی اور خصئے خود ایک غدی اعضاء ہیں جو جگر و غدد کے تحت ہی اپنے افعال انجام دیتے ہیں ایسے مریضوں کو غدی غذا ئیں دوائیں جن میں غدی عضلاتی اور غدی اعصابی شامل ہیں استعمال کرائی جائیں تو ان کی جسمانی کمزوری یا مردانہکمزوری ٹھیک ہوگی
مندرجہ بالا مثالوں سے پتہ چلا کہ جسمانی کمزوریوں کی مختلف صورتوں میںہم کبھی بھی کوئی خاص قسم کی غذایا خاص قسم کی دو اسب مریضوں کو نہ تو تجویز کر سکتے ہیں اور نہ ہی انہیں فائدہ دے سکتی ہیں مختلف کمپنیوں کے انرجی ٹانک اور طاقت کے شربت، اور طاقت کے معجون اور ٹیکے سب کے سب کا روباری نقطہ نظر کے تحت تیار اور پلائی کئے جاتے ہیں آج کل مارکیٹ میں ایک ایسی گولی بھی آگئی ہے جس کا نام ہی ایک گولی روزانه،، ہے نیچے لکھا ہوا ہے کہ ایک گولی روزانہ کھا ئیں اور تندرست و تو انار نہیں بس جب تک زندہ ہیں ایک گولی روزانہ کھاتے جائیں خواہ آپ کا کوئی بھی مزاج ہو، کوئی بھی علاقہ ہو اور کوئی بھی ماحول ہو اور مرتے دم تک کھاتے جا میں تندرست و تو انار ہیں گے۔ فائدہ ہو یا نقصان پوری زندگی کا گاہک تو بن گیا۔