
انسانی رویے کی نفسیات
لوگوں کو پڑھنے اور متاثر کرنے کا فن
آج کی دنیا میں کامیابی کا راز صرف آپ کی تکنیکی مہارتوں میں نہیں، بلکہ اس بات میں پوشیدہ ہے کہ آپ لوگوں کے ساتھ کس طرح پیش آتے ہیں۔ انسانی رویے کے ماہر چیس ہیوز نے لوگوں کو متاثر کرنے، ان کے ذہن کو پڑھنے اور خود پر قابو پانے کے لیے کچھ بہترین نفسیاتی اصول بیان کیے ہیں۔
یہ مضمون ان چھ اہم ستونوں کا احاطہ کرتا ہے جو انسانی تعلقات اور اثر و رسوخ کی بنیاد ہیں۔
1۔ لوگوں اور ماحول کو پڑھنا (Observation Skills)کسی بھی گفتگو یا ملاقات سے پہلے، سب سے اہم مرحلہ مشاہدہ ہے۔ چیس ہیوز کے مطابق:
چہرے کے تاثرات: انسان کی زندگی بھر کے جذبات اس کے چہرے پر نقوش چھوڑ جاتے ہیں۔ صرف موجودہ تاثرات نہیں، بلکہ مستقل لکیریں بھی انسان کی فطرت بتاتی ہیں۔
ماحول کا جائزہ: جب آپ کسی کمرے میں داخل ہوں، تو یہ جاننے کے لیے کہ وہاں "لیڈر" کون ہے، لوگوں کے پاؤں اور ہنسی کا رخ دیکھیں۔ لوگ غیر شعوری طور پر اس شخص کی طرف دیکھ کر ہنستے ہیں یا پاؤں کا رخ اس کی طرف کرتے ہیں جسے وہ سب سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔
2. کشش اور باڈی لینگویج (Attraction & Body Language)الفاظ سے زیادہ ہمارا جسم بولتا ہے۔ کشش اور تعلق پیدا کرنے کے لیے:

آنکھوں کا رابطہ: گہری نظریں اور آنکھوں کی پتلیوں کا پھیلنا دلچسپی کی نشانی ہے۔ یہاں "Taffy Pulling" کا ذکر ہے، جس کا مطلب ہے ایسی نظر جو چپکنے والی مٹھائی کی طرح ہو، جسے ہٹانا مشکل ہو اور جو گہرا اثر چھوڑے۔
گردن اور شریانیں: جب انسان پرسکون ہوتا ہے یا کشش محسوس کرتا ہے تو وہ اپنی گردن اور شریانوں کو کھلا چھوڑتا ہے۔ اس کے برعکس، خوف یا عدم تحفظ کی حالت میں انسان اپنی گردن کو چھپانے کی کوشش کرتا ہے۔
3. لوگوں کو متاثر کرنا اور معلومات نکلوانا (Elicitation)سوال پوچھے بغیر معلومات حاصل کرنا ایک فن ہے جسے جاسوسی کی دنیا میں Elicitation” کہا جاتا ہے۔
بیانات بمقابلہ سوالات: حساس معلومات حاصل کرنے کے لیے سوال پوچھنے کے بجائے سادہ بیانات کا استعمال کریں۔ مثلاً "تم کہاں رہتے ہو؟" پوچھنے کے بجائے کہیں، "لگتا ہے تم یہاں کے مقامی نہیں ہو۔"
غلط بیانی: کبھی کبھار جان بوجھ کر غلط بات کرنا (مثلاً کسی کا پیشہ غلط بتانا) سامنے والے کو درست معلومات دینے پر مجبور کر دیتا ہے، کیونکہ انسان کی فطرت ہے کہ وہ غلطی کی اصلاح کرنا چاہتا ہے۔
4. چھ سماجی ضروریات (Six Social Needs)ہر انسان کی کچھ بنیادی سماجی ضروریات ہوتی ہیں، اگر آپ انہیں پورا کر دیں، تو وہ شخص آپ کا گرویدہ ہو جائے گا:
- اہمیت (Significance): ہر کوئی خود کو اہم سمجھنا چاہتا ہے۔
- قبولیت (Acceptance): اسے جیسا ہے ویسا ہی قبول کریں۔
- تائید (Approval): اس کے خیالات کی توثیق کریں۔
- ذہانت (Intelligence): اس کی ذہانت کو سراہیں (تصویر میں چوتھے نمبر پر ذہانت درج ہے)۔
- ہمدردی (Empathy): اس کے جذبات کو سمجھیں۔
- طاقت (Power): اسے یہ احساس دلائیں کہ کنٹرول اس کے پاس ہے۔
- اتھارٹی اور اعتماد (Authority & Confidence)
ایک لیڈر بننے کے لیے ظاہری دکھاوے سے زیادہ اندرونی کیفیت اہم ہے:

اعتماد: یہ کوئی "پرفارمنس" نہیں بلکہ ایک اندرونی کیفیت ہے۔ آپ کو خود پر یقین ہونا چاہیے۔
اتھارٹی: پرسکون رہنا، آہستہ بولنا اور اپنی حدود کا تعین کرنا اتھارٹی کی نشانی ہے۔ جو انسان جلد بازی نہیں کرتا، وہ زیادہ بااختیار نظر آتا ہے۔
6. خود کو "برین واش" کرنا (F.E.A.R Model)دوسروں کو کنٹرول کرنے سے پہلے خود پر کنٹرول ضروری ہے۔ چیس ہیوز نے خود کو تبدیل کرنے کے لیے F.E.A.R ماڈل دیا ہے:
Focus (توجہ): اپنی روٹین سے ہٹ کر کسی چیز پر توجہ مرکوز کریں۔
Emotion (جذبات): اپنے ماحول میں تبدیلی لا کر جذبات کو تبدیل کریں۔
Agitation (بے چینی): ترقی کے لیے خود کو تھوڑی تکلیف (discomfort) میں ڈالیں۔Repetition (تکرار): نئے عمل کو بار بار دہرائیں یہاں تک کہ وہ عادت بن جائے۔
خلاصہ:
یہ اصول ہمیں سکھاتے ہیں کہ انسانی رویے کو سمجھنا کوئی جادو نہیں بلکہ سائنس ہے۔ اگر آپ دوسروں کی ضروریات کو سمجھیں، اپنی باڈی لینگویج پر قابو رکھیں اور دانشمندی سے مشاہدہ کریں، تو آپ نہ صرف بہترین تعلقات بنا سکتے ہیں بلکہ ایک بااثر شخصیت بھی بن سکتے ہیں۔


