الحاوى الكبير فی الطب ۔جلد 7
امراض ثدی، امراض قلب اور امراض جگر
امراض ، اسباب امراض اور معالجات کی شہرہ آفاق کتاب
اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اس نے کتابوں سے لگائو اور خدمت فن کی توفیق عطاء فرمائی۔درود و سلام ہو حقیقی رہبر و رہنما سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کی ذات بابرکت پر اور ان کی آؒ و اصحاب پر جن کی وجہ سے آض ہمیں زندگی کی واضح راہ دکھائی دے رہی ہے۔ خدائے واحد کی رحمتیں شامل حال رہیں تو مشکلات آسانیوں مین بدل جاتی ہیں۔ الھاوی الکبیر فی الطب۔کی یہ ساتویں جلد ڈیجیٹل شکل مین آپ کے خدمت میں پیش کرنے کی سعادت حاصل کررہے ہیں۔یہ وہ باغ ہے جس سے ہر معالج و مریض اپنی ضرورت کے مطابق صحت کا پھل حاصؒل کرسکتا ہے۔ کتاب تو مکمل طورپر سونے سے تول پر لینے کے قابل ہے۔ہر جلد ایک نئی دنیا ہے۔لیکن اس جلد کی خاصیت نرالی ہے اس مین سینہ ۔(چھاتی)جگر اور دل کے امراض کو زیر بحث لایا گیا ہے۔اس وقت چھاتی ۔دل جگر وغیرہ کے جتنے مریض دکھائی دیتے ہیں شاید ہی پہلے کبھی یہ ہجوم مریضاں دیکھا گیا ہو۔۔
جیسے دیکھو جگر اور دل کی دوائیں اٹھائے پھر رہا ہے،لمبے چوڑے ٹیسٹ اور طویل مدتی علاج کے لئے در بدر بھٹکتے مریض گواہ ہیں کہ اس جلد کی جتنی ضرورت آج ہے اتنی شیاد ہی کبھی محسوس کی گئی ہو۔چھاتی کا کنیسر خواتیں میں ۔دل کا مرض اور جگر کی بیماریاں اتنی عام ہوچکی ہیں کہ ان کے الگ الگ ٹھقیقاتی سینٹر۔اور علاج گاہیں بنی ہوئی ہیں ۔یہ پاکستان میں ہی بلکہ عالمی سطح پر تینوں امراض بھیناک شکل اختیار کرچکے ہیں۔اگر الحاوی کا مطالعہ کیا جائے تو جو مہنگے علاج ۔کیمو تھراپیاں۔آپریشن۔سرجریاں۔لیزر شعاعیں۔نہ جانے کتنے ہی تکلیف دہ مراحل سے مریضوں کو گزرنا پرتا ہے۔ یہ دکھ الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا ،اسے صرف مریض یا لواحقین ہی محسوس کرسکتے ہیں۔۔
اس حصے میں دل جگر اور سینہ کے امراض کو غذائی اور فطری انداز میں جڑی بوٹیوں سے کرنے کا طریقہ بتایا گیا ہے۔یہ کتاب جس وقت لکھی گئی تھی کیمیلز اور ملاوٹ دنیا میں اتنی عام نہیں تھے۔لوگ فطری انداز میں جینے کے عادی تھے یہ حوس زر موجود نہ تھی معالجین بھی اپنے مریضوں کے لئے محنت کرتے اور آسان علاج کی جستجو میں رہا کرتے تھے۔
سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبوی ﷺ//سعد ورچوئل سکلز پاکستان کی کاوشوں کو دنیا بھر میں سراہا جارہا ہے۔جو ڈیجیٹل ایڈیشنز سے اپنے لیپ ٹاپ۔فونز۔اور ایل سی ڈیز پر فائدہ اٹھارہے ہیں۔کوئی بھی لفظ یا غذا۔مرض۔تلاش کرنے میں ۔اور ایک کلک میں مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں آسان ہے کیونکہ یہ ٹیکسٹ فارمیٹ۔پی ڈی ایف۔اور دیگر ایسے فارمٹ جو کسی بھی ڈیوائس کو سپورٹ کرتے ہون میں دستیاب ہے۔اسے آپ کسی بھی سیرچ ایک پروگرام کا حصہ بنا سکتے ہیں۔کاپی پیسٹ کی سہولت موجود ہے۔حوالہ دینا آسان ہے۔۔کاپی پیسٹ کی مدد سے سوشل میڈیا یا کسی کتاب کا حصہ بنا سکتے ہیں۔کوئی کاپی رائٹ کا جھنجٹ نہیں ہے۔ایک بار حاصل کرکے زندگی بھر فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔فائونٹ چھوٹا بڑا کرنا ۔کلر تبدیل کرنا ،کوئی نئی چیز شامل کرنا،یعنی آپ اپنی کاپی میں کوئی بھی تغیر و تبدل کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔
ادارہ ہذا اس سے پہلے بھی سینکڑوں کتب ڈیجیٹل فارمیٹ میں پیش کرکے اہل ذوق سے داد تحسین حاصل کرچکاہے۔باقی دو جلدیں ۔آٹھویں اور نویں بھی اسی ہفتہ پیش کردی جائیں گی۔زکریا رازی محروم کی دوسری کتاب۔کتاب الفاخر فی الطب کی دونوں جلدیں بھی پیش کردی گئی ہیں۔اس کے علاوہ کئی کتب ہیں۔تخمینہ ہے کہ 15 جلدیں ہوجائیں گی۔انہین ایک بنڈل کی شکل دیکر گلدستہ کی شکل میں پیش کردیا جائے گا۔
آخر میں قارئین سے ملتمس ہوں کہ ادارہ ہذا اور اس کے منتظمین۔بالخصوص میرے والدین اور سعد یونس مرحوم بانی ادارہ ہذا کو دعائوں میں ضرور یاد رکھیں۔یہ وہ محسن لوگ ہیں جو اس دنیا میں تو موجود نہیں لیکن ان لگائے ہوئے گلشن سے میں اور آپ خوشہ چینی میں مصروف ہیں۔
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو۔منتظم اعلی۔سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبویﷺ//سعد ورچوئل سکلز پاکستان۔