البسر۔ادھ کچی کھجور
12 البسر۔ادھ کچی کھجور
تحریر:حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبویﷺکاہنہ نو لاہور پاکستان
12 البسر۔ادھ کچی کھجور
عضلاتی اعصابی،قابض ہوتی ہے،رطوبتی امراض۔بلغمی عوارض کا علاج ہے۔نزلہ،زکام۔بلغمی کھانسی۔عورتوں کا لیکوریا،اسہال۔ناک سے پانی جانا۔بہتے ہوئے زخموںکے لئے مناسب غذا و دوا ہے۔جن لوگوں کے دانتوں اور مسوڑھوں میں حساسیت ہو انہیں چاہئے کہ اسے ابال کر کلی کیا کریں۔
کھجور کے پھل کی تیاری۔
کھجور کا پھل چار مراحل میں تیار ہوتاہے(1)سب سے پہلا مرحلہ جب پھل بننا شروع ہوتا ہے یہ سبز رنگ کا ہلکی سی جسمات والا ہوتا ہے،اس کا ذائقہ زبان کو پکڑنے والا،بکسائیلا۔اور قابض ہوتا ہے(2)البسر ہوتا ہے اس کا حجم پہلےکی نسبت بڑا ہوا جاتا ہے،اس میں نمی و ترمی پہلے کی نسبت زیادہ ہوتی ہے (3)اس کے بعدکے مرحلہ کو رطب کہا جاتا ہے،جس میں ربوطت کم ہوجاتی ہے لیکن غذائیت بننا شروع ہوجاتی ہے،اس وقت اس میں بہت سے کیمیاوی تغیرات رونما ہوتے ہیں۔اس مرحلہ میں وہ تمام کیماوی اور غذائی اجزاء اس کے اندر جمع ہوجاتے ہیں جن کی افادیت مسلم ہے اوریہی خواص کھجور کو دیگر پھلوں سے جدا گانہ حیثیت بخشتے ہیں۔اس مرحلہ میں جمع ہونے والے غذائی اجزاء خشک کھجور میں تادیر سلامت رہتے ہیں۔
(4)تمور ذخیرہ اندوزی کے لئے اس مرحلہ میں م،وجود کھجور کو محفوظ کیا جاتا ہے۔یہ ایک ایسا مرحلہ ہوتا ہے جس میں کھجور کے اجزاء۔جیسے جھلی۔گٹھلی اور اوپر کا پرت الگ الگ ہوجاتے ہیں ۔ کھانے والا سہولت کے ساتھ اپنی ضرورت پوری کرلیتا ہے۔۔کھجور یا چھوہارے کی تیاری مستقل فن ہے۔جس میں مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ماہرین کی محنت کھجور جو اس قابل بناتی ہے کہ دور دراز علاقوں تک بحفاظت پہنچائی جاسکے۔دنیا بھر میں اس کی ترسیل کی جاسکے۔ خوراک اور غذائیت» (پی 132)
جابر بن زید اور عکرمہ سے روایت ہے کہ وہ دونوں صرف کچی کھجور کی نبیذ کو مکروہ جانتے تھے، اور اس مذہب کو ابن عباس رضی اللہ عنہما سے لیتے تھے۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: میں ڈرتا ہوں کہیں یہ «مزاء» نہ ہو جس سے عبدالقیس کو منع کیا گیا تھا ہشام کہتے ہیں: میں نے قتادہ سے کہا:«مزاء»کیا ہے؟ انہوں نے کہا: حنتم اور مزفت میں تیار کی گئی نبیذ۔تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 5385)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/310، 334) (صحیح الإسناد)۔صحيح البخاري (7/ 105)باب تحريم الخمر۔صحيح مسلم (3/ 1568)
يريد ما ينبذ من البسر والتمر معًا، أو من العنب والزبيب أو من الزبيب والتمر ونحو ذلك مما ينبذ مختلطًا وإنما نهى عنه لأن الأنواع إذا اختلفت في الانتباذ كانت أسرع للشدة والتخمير.«الفتح الرباني من فتاوى الإمام الشوكاني» (5/ 2517):النهاية» (2/ 63)
کچی کھجور کھانے کے بے شمار فوائد
کھجور کو سُپر فوڈ کا درجہ دیا جاتا ہے جس کے استعمال سے صحت پر اَن گنت فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق کھجور چھوٹے، بڑے، بزرگ سب ہی افراد کے لیے یکساں موزوں غذا ہے۔
کھجور کی پاکستان سمیت دنیا کے متعدد ملکوں میں فصل ہوتی ہے، عربی ملک سعودی عرب میں کھجور کی تقریباً ایک سو سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں جبکہ دنیا کے متعدد ملکوں میں پیدا ہونے والی کھجوروں کی مجموعی اقسام 3000 سے زائد بتائی جاتی ہے۔
جہاں ایک طرف کھجور کھانے کے اتنے فوائد ہیں وہیں کھجیاں یعنی کچی کھجور کھانے کے بھی بہت سے فائدے ہیں۔
1۔ کچی کھجور میں فائبر کی زیادہ مقدار شامل ہوتی ہے اور یہ کھانے کے بعد بھوک بھی کم لگتی ہے اور پیٹ بھی نہیں بڑھتا ہے کیونکہ کچی کھجور میں کیلوریز کی مقدار پکی ہوئی کھجور کی نسبت کم ہوتی ہے اس لئے اسے کھانے سے وزن بڑھنے کا ڈر نہیں ہوتا ہے۔
2۔ کچی کھجور کے بیج نکال کر اسے پیس لیں اور ایک چمچہ کھائیں گرم دودھ کے ساتھ تو پیٹ صاف ہوجاتا ہے۔
3۔ اس میں میگنیشیم کی اچھی مقدار ہوتی ہے جو جسم کی تمام تر ضرورتوں کو پورا کرتی ہے۔
4۔ کچی کھجور کھانے والے دیر سے بوڑھے ہوتے ہیں اور ان کا دماغ بھی تیز رہتا ہے۔
5۔ کچی کھجور کھانے سے سانس کی تکالیف میں بھی کافی فائدہ حاصل ہوتا ہے۔
وزن کم کرنا ہے تو کچی کھجور کھائیں۔۔۔کچی کھجور کے حیرت انگیز فوائد
کھجور ایک ایسی نعمت ہے جس کے فوائد بیش بہا ہیں۔۔۔لیکن پکی ہوئی کھجور کی نسبت کچی کھجور زیادہ فوائد اور زیادہ ذائقہ رکھتی ہے۔۔۔
پہلا فائدہ یہ ہے کہ کچی کھجور میں فائبر کی زیادہ مقدار شامل ہوتی ہے اور یہ کھانے کے بعد بھوک بھی کم لگتی ہے اور پیٹ بھی نہیں بڑھتا۔۔۔کیونکہ کچی کھجور میں کیلوریز کی مقدار پکی ہوئی کھجور کی نسبت کم ہوتی ہے اس لئے اسے کھانے سے وزن بڑھنے کا ڈر نہیں ہوتا۔۔۔عموماً موٹاپے کے شکار افراد کو میٹھا کھانے کا دل چاہتا ہے لیکن وہ وزن کے باعث کھا نہیں پاتے۔۔۔
پکی کھجور زیادہ کھانے سے ڈرتے ہیں کہ کہیں وزن اور نا بڑھ جائے لیکن اب اگر میٹھا کھانے کو دل چاہے تو ڈائٹ کے دوران بھی کچی کھجور کھانے سے یہ شکایت ختم ہوجائے گی۔۔۔
کچی کھجور قبض کشا ہے۔۔۔اس کے بیج نکال کر اسے پیس لیں اور ایک چمچہ کھائیں گرم دودھ کے ساتھ تو پیٹ صاف ہوجاتا ہے۔۔
اس میں میگنیشیم کی اچھی مقدار ہوتی ہے جو جسم کی تمام تر ضرورتوں کو پورا کرتی ہے۔۔۔
کچی کھجور کھانے والے دیر سے بوڑھے ہوتے ہیں اور ان کا دماغ بھی تیز رہتا ہے۔۔۔
البسر: ينشف الرطوبة، ويدبغ المعدة، ويحبس البطن، وينفع اللثة والفم، وأنفعه ما كان هشاً وحلواً، وكثرة أكل البلح والبسر يسبب السدد في الأحشاء، وأجود أنواعه البرحي، والحلوة والروثانة.موسوعة الفقه الإسلامي (4/ 292)
ابن القیم لکھتے ہیں:
سرگرم خشک، اس کی خشکی حرارہ سے زیادہ ہوتی ہے/رطوبت کو خشک کرتی ہے۔معدہ کی بڑھی ہوئی رطوبات کو معتدل کرتی ہے۔مسوڑھوں، اور منہ کے چھالوں کو نفع بخش ہے۔کھٹ مٹھی۔بکسائلی سی ہوتی ہے۔مٹھاس کم ہوتی ہے زیادہ کھانے سے آنتوں میں سدہ بننے کا خطرہ موجود رہتا ہے،«زاد المعاد في هدي خير العباد – ط الرسالة» (4/ 265):
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے لپٹ گئے اور کہا: میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں، پھر سب کو وہ اپنے باغ میں لے گئے اور ان کے لیے ایک بستر بچھایا پھر کھجور کے درخت کے پاس گئے اور وہاں سے کھجوروں کا گچھا لے کر آئے اور اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے رکھ دیا۔ آپ نے فرمایا: ”ہمارے لیے اس میں سے تازہ کھجوروں کو چن کر کیوں نہیں لائے؟ عرض کیا: اللہ کے رسول! میں نے چاہا کہ آپ خود ان میں سے چن لیں، یا یہ کہا کہ آپ حضرات پکی کھجوروں کو کچی کھجوروں میں سے خود پسند کر لیں، بہرحال سب نے کھجور کھائی اور ان کے اس لائے ہوئے پانی کو پیا، تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الأدب 123 (5128)، سنن ابن ماجہ / الأدب 37 (3745) (وکلاہما بقولہ: ”المستشار مؤتمن“) ویأتي عند المؤلف في الأدب 57 (2822) (تحفة الأشراف: 14977) (صحیح.
اہل لغت۔
«(1) برقم 2038، البسر هو: تمر النخل قبل أن يرطب، المعجم الوسيط، ص 56؛ الرطب هو: نضيج البسر قبل أن يصير تمرًا، وذلك إذا لان وحلا، أو تمر النخل إذا أدرك ونضج قبل أن يصير تمرًا، المعجم الوسيط، ص 351؛ التمر: هو اليابس من تمر النخل، المعجم الوسيط، ص 88»«الدرر المنتقاة من الكلمات الملقاة» (11/ 21):
نشہ کے اسباب کا قلع قمع
ہم سے ابوعاصم نے بیان کیا، ان سے ابن جریج نے، کہا مجھ کو عطاء بن ابی رباح نے خبر دی، انہوں نے جابر رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کشمش اور کھجور (کے شیرہ) کو اور تازہ (پختہ، پکی ہوئی) کھجور اور نیم پختہ (کچی، گدری ہوئی) کھجور کو ملا کر بھگونے سے منع فرمایا تھا، اس طور اس میں نشہ جلدی پیدا ہو جاتا ہے۔(۔صحيح البخاري كِتَاب الْأَشْرِبَةِ)
«الْبُسْر إِذا حلا صَار حارا فِي الأولى يَابسا فِي الثَّانِيَة نَافِعًا للفم والمعدة وَيعْقل الْبَطن ويولد قراقر ونفخا ورياحا وخاصة إِذا شرب على أكله مَاء»«الحاوي في الطب» (6/ 426):
شفاء اگر میٹھی ہو تو پہلے گرم اور دوسرے میں کرسٹ ہو جاتی ہے، منہ اور معدہ کے لیے فائدہ مند ہے، اور معدے کو ترش کرتی ہے، اور گڑبڑ، اپھارہ اور ہوا پیدا کرتی ہے، خاص طور پر اگر اسے کھانے کے لیے پانی پیتا ہے۔
//////////////
گھر طرز زندگی
خشک کھجور میں کیلوری کا مواد (فی 100 گرام)
ہمارے لیے درمیانی عرض البلد کے رہنے والوں کے لیے کھجوریں مٹھاس سے زیادہ کچھ نہیں لگتی ہیں۔ لیکن دوسرے لوگوں کے لیے، یہ ایک اہم غذائی مصنوعات ہے۔ کھجور سب سے پہلے کاشت کرنے والوں میں سے ایک تھی۔ یہ معلوم ہے کہ یہ پھل قدیم مصر میں پہلے ہی کاشت کیے گئے تھے۔ کھجور کی دواؤں کی خصوصیات کو طویل عرصے سے سراہا گیا ہے۔ صحرائے عرب کے خانہ بدوش لوگوں کے لیے ان پھلوں نے روٹی کی جگہ لے لی۔ سب کے بعد، خشک کھجور کی کیلوری کا مواد کافی زیادہ ہے. ۔ ہم آپ کو یہ بھی بتائیں گے کہ ان میٹھے، ریشے دار اور انتہائی غذائیت سے بھرپور پھلوں سے کیا پکوان بنائے جا سکتے ہیں۔
تاریخیں کیا ہیں؟
یہ کھجوروں کی بعض اقسام کے پھل ہیں۔ ان کی ایک لمبی بیلناکار شکل ہے، رنگ میں روشن سرخ یا پیلا، مختلف قسم کے لحاظ سے (مجموعی طور پر تقریبا 1500 قسمیں ہیں)۔ تازہ پکی ہوئی کھجوروں کی جلد ہموار اور بہت زیادہ نمی ہوتی ہے جس کی وجہ سے ان کا ذائقہ کم میٹھا ہوتا ہے۔ مصنوعات کی شیلف زندگی کو بڑھانے کے لئے، پھلوں کو خشک یا خشک کیا جاتا ہے. اور اس شکل میں کھجوریں برسوں تک محفوظ کی جا سکتی ہیں۔ ہم صرف خشک میوہ فروخت کرتے ہیں۔ لیکن وہ اپنی منفرد فائدہ مند خصوصیات اور مزیدار ذائقہ کو بھی برقرار رکھتے ہیں۔ خشک کھجور کی کیلوری کا مواد کھیتی کے لحاظ سے مختلف ہوتا ہے۔ اوسطاً یہ تعداد 274 کلو کیلوری فی سو گرام پروڈکٹ ہے۔ کھجور کی غذائی خصوصیات کے علاوہ، اس میں کاربوہائیڈریٹس کی اعلیٰ مقدار کو بھی نوٹ کرنا چاہیے – 69.2 جی۔ اشنکٹبندیی پھلوں میں پروٹین 2.5 جی، اور چربی – صرف 0.5 جی۔ کھجور میں کولیسٹرول بالکل نہیں ہوتا۔ یہ ایک اور پلس ہے۔
مصنوعات کی اصل
اوپر بتائی گئی خشک کھجور کی کیلوری کا مواد بہت تخمینی ہے، ساتھ ہی ساتھ پروٹین اور کاربوہائیڈریٹ کے اعداد و شمار بھی۔ انسانیت سات ہزار سال سے کھجور کے درخت کی کاشت کر رہی ہے اور اس دوران لوگ بالکل مختلف اقسام حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ ویسے، حال ہی میں اسرائیل میں سائنسدانوں نے کھجور کی ایک ہڈی کو کامیابی کے ساتھ اگایا ہے، جو دو ہزار سال قبل ایک مقبرے کی کھدائی کے دوران ملی تھی۔ کھجور کے درختوں کی یہ قسم پانچ سو سال سے زائد عرصہ قبل غائب ہو گئی تھی۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ وہی ہے جس کے پاس شفا بخش خصوصیات ہیں۔ کھجوریں نیل کے کنارے سے فرات تک کے علاقے میں مقامی ہیں۔ لیکن اب درخت ان تمام ممالک میں کاشت کیے جاتے ہیں جہاں کی آب و ہوا گرم اور خشک ہے۔ یہ صرف مصر اور عرب دنیا کے دیگر ممالک ہی نہیں بلکہ امریکی ریاست کیلیفورنیا، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ بھی ہیں۔ اس پروڈکٹ کی فراہمی میں سرفہرست سعودی عرب ہے۔
قسمیں
خشک کھجور کی کیلوری کا مواد بڑی حد تک مختلف قسم پر منحصر ہے۔ مثال کے طور پر، الجزائر میں اگائی جانے والی ڈیگلٹ نور بہت غذائیت سے بھرپور ہوتی ہے۔ ایک سو گرام پروڈکٹ میں 415 کلو کیلوریز ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ بھی بہت میٹھی ہے. ان کی غذائیت کی قیمت کے لحاظ سے، اس طرح کے پھل سور کا گوشت کے چپس کے مقابلے میں کافی ہیں! مقابلے کے لیے: 100 گرام اسٹرابیری میں 53 کلو کیلوریز ہوتی ہیں – ڈیگلٹ نور کی کھجور سے آٹھ گنا کم۔ لیکن سب سے زیادہ غذائیت بخش میڈجول قسم ہے۔ پھل چھوٹی انگلیوں کی طرح ہوتے ہیں۔ اس قسم کی 1 خشک کھجور میں کیلوری کا مواد 66 کلو کیلوری ہے۔
چینی نسلیں –
انابی یا جوجوبا – چھوٹے بیضوی سرخ بھورے پھل پیدا کرتی ہیں۔ وہ مرجھا کر کھا جاتے ہیں، کیونکہ تب ایک لذیذ مہک ظاہر ہوتی ہے۔ انابی کو ایشیائی کھانوں میں جام، مسالے اور مسالے بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
کینری تاریخ کی کاشت حال ہی میں شروع ہوئی – 19ویں صدی کے آخر سے۔ کھجور کے پتے اتنے تیز ہوتے ہیں کہ آپ انہیں کاٹ سکتے ہیں لیکن ان میں دواؤں کی خصوصیات ہیں۔ ان کا رس جلنے، جلد کی بیماریوں، ماسٹوپیتھی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
تاریخ کی درجہ بندی
اس کے علاوہ، پھل خشک، درمیانے اور نرم میں تقسیم ہوتے ہیں. جب پوری طرح پک جائے تو کھجور گوشت دار ہوتی ہے اور اس کی جلد سنہری بھوری ہوتی ہے۔ کچی نرم اور درمیانی قسمیں جلد خراب ہوجاتی ہیں، اس لیے انہیں خشک یا خشک کیا جاتا ہے۔
ایک اور درجہ بندی بھی ہے۔ سب کے بعد، غذائیت پسندوں کو نہ صرف 100 گرام میں خشک کھجور کے کیلوری کے مواد میں، بلکہ ان میں شکر کے مواد میں بھی دلچسپی ہے.نرم سے درمیانی اقسام میں بنیادی طور پر گلوکوز، فریکٹوز اور ڈیکسٹروز ہوتے ہیں۔ یہ الٹی شوگر ہے۔ اسے ذیابیطس والے لوگ استعمال کر سکتے ہیں۔ بدقسمتی سے، خشک قسمیں بنیادی طور پر سوکروز سے بھرپور ہوتی ہیں (اس کی طرح جو اشنکٹبندیی کین میں پائی جاتی ہے)۔ پھل کی مٹھاس اور اس کی اعلیٰ غذائیت آپ کو جلدی پیٹ بھرنے اور بھوک کے احساس کو دور کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ اگر آپ اپنی خوراک میں کیلوریز کی تعداد کم کرنا چاہتے ہیں تو خشک میوہ جات کے بجائے خشک میوہ جات کھائیں۔ نمی کی مقدار کی وجہ سے ان کی غذائیت کی قیمت کم ہو جاتی ہے۔ خشک کھجور میں کیلوری کا مواد تقریباً 300 کلو کیلوری فی سو گرام ہے۔
مصنوعات کے فوائد
یہ ایک پروڈکٹ میں ایک حقیقی فارمیسی ہے! کھجور میں وہ معدنیات اور امینو ایسڈ ہوتے ہیں جو ہمارے گھریلو سیب، ناشپاتی اور بیر میں نہیں ہوتے۔ لہذا، آپ کو وقتا فوقتا اپنے آپ کو ایک شاندار اشنکٹبندیی خشک میوہ جات کے ساتھ شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ کھجور وٹامنز (A, B1, B6, B2, C) سے بھرپور ہوتی ہے۔ ان میں نیاسین اور پینٹوتھینک ایسڈ ہوتا ہے جو جسم کو کاربوہائیڈریٹ جذب کرنے میں مدد کرتا ہے۔
کھجور میں موجود پیکٹین اور سیلینیم کینسر کا خطرہ کم کرتے ہیں۔ پھل مدافعتی نظام کو مضبوط کرتے ہیں، خون کی پرورش کرتے ہیں، اور آنتوں میں فائدہ مند مائکرو فلورا کی نشوونما کو فروغ دیتے ہیں۔ کھجور کو کثرت سے کھانے سے انسان کے بال، ناخن اور دانتوں کا انامیل مضبوط ہو جاتا ہے۔ یہ دماغی سرگرمیوں کے لیے مفید ہیں، اس لیے انہیں امتحانات کی تیاری کے وقت استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
زچگی کی امداد کے طور پر تاریخیں ناقابل تلافی ہیں۔ یہ بچہ دانی کے پٹھوں کو مضبوط کرتے ہیں۔ اگر حاملہ عورت انہیں اپنی خوراک میں شامل کرے تو بچے کی پیدائش آسان اور پیچیدگیوں کے بغیر ہوگی۔ خشک کھجوریں طاقت کو بالکل بحال کرتی ہیں۔ اس پروڈکٹ کے کیلوری کے مواد نے اسے “صحرا کی روٹی” کی شہرت حاصل کی ہے۔
تاریخیں نقصان پہنچاتی ہیں۔
کسی بھی کھانے کی مصنوعات کی طرح، اس اشنکٹبندیی پھل کی اپنی خرابیاں ہیں۔ سب سے پہلے، یہ مٹھاس ہے. سوکروز کے ساتھ کھجور کی سنترپتی ذیابیطس کے مریض کی صحت کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ بچوں کو میٹھے پھلوں سے دور نہیں ہونا چاہئے، کیونکہ یہ دانتوں کی خرابی کا باعث بنتا ہے۔ اگرچہ، غذائیت کے ماہرین کے مطابق، بچوں کے لیے مشکوک کینڈی، چاکلیٹ بارز اور بارز کے بجائے کھجوریں کھانا بہتر ہے۔ آپ کو موٹاپے کے شکار لوگوں کے لیے اشنکٹبندیی پھلوں کا استعمال کرتے وقت بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ سب کے بعد، خشک کھجور، جس میں کیلوری کا مواد گوشت کٹلیٹ کے کیلوری کے مواد کے مقابلے میں ہے، وزن میں کمی میں حصہ نہیں لیتے ہیں. وہ پیٹ پر بھی سخت ہیں۔
کھجور کی مصنوعات
کھجور کا درخت عرب دنیا کے لوگوں کی زندگی میں بہت بڑا کردار ادا کرتا ہے۔ اس میں لکڑی اور پتوں سے لے کر پھلوں کے بیج تک ہر چیز استعمال ہوتی ہے۔ مؤخر الذکر … کافی بنانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے. پھلوں سے پاک مصنوعات کے لیے جام اور فلنگ تیار کی جاتی ہے۔ کھجور کا آٹا، شہد، چینی، سوڈا، شراب، سرکہ موجود ہیں۔ پھلوں کو سلاد میں شامل کیا جاتا ہے، ان کے ساتھ سٹو اور پیلاف بنایا جاتا ہے، آٹے میں گوندھا جاتا ہے۔ کھجور خریدتے وقت اس بات کو یقینی بنائیں کہ پروڈکٹ خشک ہے لیکن باسی نہیں۔ یہ شوگر کرسٹل اور سڑنا سے پاک ہونا چاہیے۔ پیکیجڈ پروڈکٹ لینا بہتر ہے۔ جائزے لی پالمیر مصنوعات کی تعریف کرتے ہیں۔ کھجور (خشک) میں کیلوری کا مواد کم ہوتا ہے۔ ان پھلوں کا گوشت سفیدی مائل ہوتا ہے، یہ دوسروں کی طرح چپکنے والے نہیں ہوتے۔
عضلاتی اعصابی،قابض ہوتی ہے،رطوبتی امراض۔بلغمی عوارض کا علاج ہے۔نزلہ،زکام۔بلغمی کھانسی۔عورتوں کا لیکوریا،اسہال۔ناک سے پانی جانا۔بہتے ہوئے زخموںکے لئے مناسب غذا و دوا ہے۔جن لوگوں کے دانتوں اور مسوڑھوں میں حساسیت ہو انہیں چاہئے کہ اسے ابال کر کلی کیا کریں۔
کھجور کے پھل کی تیاری۔
کھجور کا پھل چار مراحل میں تیار ہوتاہے(1)سب سے پہلا مرحلہ جب پھل بننا شروع ہوتا ہے یہ سبز رنگ کا ہلکی سی جسمات والا ہوتا ہے،اس کا ذائقہ زبان کو پکڑنے والا،بکسائیلا۔اور قابض ہوتا ہے(2)البسر ہوتا ہے اس کا حجم پہلےکی نسبت بڑا ہوا جاتا ہے،اس میں نمی و ترمی پہلے کی نسبت زیادہ ہوتی ہے (3)اس کے بعدکے مرحلہ کو رطب کہا جاتا ہے،جس میں ربوطت کم ہوجاتی ہے لیکن غذائیت بننا شروع ہوجاتی ہے،اس وقت اس میں بہت سے کیمیاوی تغیرات رونما ہوتے ہیں۔اس مرحلہ میں وہ تمام کیماوی اور غذائی اجزاء اس کے اندر جمع ہوجاتے ہیں جن کی افادیت مسلم ہے اوریہی خواص کھجور کو دیگر پھلوں سے جدا گانہ حیثیت بخشتے ہیں۔اس مرحلہ میں جمع ہونے والے غذائی اجزاء خشک کھجور میں تادیر سلامت رہتے ہیں۔
(4)تمور ذخیرہ اندوزی کے لئے اس مرحلہ میں م،وجود کھجور کو محفوظ کیا جاتا ہے۔یہ ایک ایسا مرحلہ ہوتا ہے جس میں کھجور کے اجزاء۔جیسے جھلی۔گٹھلی اور اوپر کا پرت الگ الگ ہوجاتے ہیں ۔ کھانے والا سہولت کے ساتھ اپنی ضرورت پوری کرلیتا ہے۔۔کھجور یا چھوہارے کی تیاری مستقل فن ہے۔جس میں مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ماہرین کی محنت کھجور جو اس قابل بناتی ہے کہ دور دراز علاقوں تک بحفاظت پہنچائی جاسکے۔دنیا بھر میں اس کی ترسیل کی جاسکے۔ خوراک اور غذائیت» (پی 132)
جابر بن زید اور عکرمہ سے روایت ہے کہ وہ دونوں صرف کچی کھجور کی نبیذ کو مکروہ جانتے تھے، اور اس مذہب کو ابن عباس رضی اللہ عنہما سے لیتے تھے۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: میں ڈرتا ہوں کہیں یہ «مزاء» نہ ہو جس سے عبدالقیس کو منع کیا گیا تھا ہشام کہتے ہیں: میں نے قتادہ سے کہا:«مزاء»کیا ہے؟ انہوں نے کہا: حنتم اور مزفت میں تیار کی گئی نبیذ۔تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 5385)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/310، 334) (صحیح الإسناد)۔صحيح البخاري (7/ 105)باب تحريم الخمر۔صحيح مسلم (3/ 1568)
يريد ما ينبذ من البسر والتمر معًا، أو من العنب والزبيب أو من الزبيب والتمر ونحو ذلك مما ينبذ مختلطًا وإنما نهى عنه لأن الأنواع إذا اختلفت في الانتباذ كانت أسرع للشدة والتخمير.«الفتح الرباني من فتاوى الإمام الشوكاني» (5/ 2517):النهاية» (2/ 63)
کچی کھجور کھانے کے بے شمار فوائد
کھجور کو سُپر فوڈ کا درجہ دیا جاتا ہے جس کے استعمال سے صحت پر اَن گنت فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق کھجور چھوٹے، بڑے، بزرگ سب ہی افراد کے لیے یکساں موزوں غذا ہے۔
کھجور کی پاکستان سمیت دنیا کے متعدد ملکوں میں فصل ہوتی ہے، عربی ملک سعودی عرب میں کھجور کی تقریباً ایک سو سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں جبکہ دنیا کے متعدد ملکوں میں پیدا ہونے والی کھجوروں کی مجموعی اقسام 3000 سے زائد بتائی جاتی ہے۔
جہاں ایک طرف کھجور کھانے کے اتنے فوائد ہیں وہیں کھجیاں یعنی کچی کھجور کھانے کے بھی بہت سے فائدے ہیں۔
1۔ کچی کھجور میں فائبر کی زیادہ مقدار شامل ہوتی ہے اور یہ کھانے کے بعد بھوک بھی کم لگتی ہے اور پیٹ بھی نہیں بڑھتا ہے کیونکہ کچی کھجور میں کیلوریز کی مقدار پکی ہوئی کھجور کی نسبت کم ہوتی ہے اس لئے اسے کھانے سے وزن بڑھنے کا ڈر نہیں ہوتا ہے۔
2۔ کچی کھجور کے بیج نکال کر اسے پیس لیں اور ایک چمچہ کھائیں گرم دودھ کے ساتھ تو پیٹ صاف ہوجاتا ہے۔
3۔ اس میں میگنیشیم کی اچھی مقدار ہوتی ہے جو جسم کی تمام تر ضرورتوں کو پورا کرتی ہے۔
4۔ کچی کھجور کھانے والے دیر سے بوڑھے ہوتے ہیں اور ان کا دماغ بھی تیز رہتا ہے۔
5۔ کچی کھجور کھانے سے سانس کی تکالیف میں بھی کافی فائدہ حاصل ہوتا ہے۔
وزن کم کرنا ہے تو کچی کھجور کھائیں۔۔۔کچی کھجور کے حیرت انگیز فوائد
کھجور ایک ایسی نعمت ہے جس کے فوائد بیش بہا ہیں۔۔۔لیکن پکی ہوئی کھجور کی نسبت کچی کھجور زیادہ فوائد اور زیادہ ذائقہ رکھتی ہے۔۔۔
پہلا فائدہ یہ ہے کہ کچی کھجور میں فائبر کی زیادہ مقدار شامل ہوتی ہے اور یہ کھانے کے بعد بھوک بھی کم لگتی ہے اور پیٹ بھی نہیں بڑھتا۔۔۔کیونکہ کچی کھجور میں کیلوریز کی مقدار پکی ہوئی کھجور کی نسبت کم ہوتی ہے اس لئے اسے کھانے سے وزن بڑھنے کا ڈر نہیں ہوتا۔۔۔عموماً موٹاپے کے شکار افراد کو میٹھا کھانے کا دل چاہتا ہے لیکن وہ وزن کے باعث کھا نہیں پاتے۔۔۔
پکی کھجور زیادہ کھانے سے ڈرتے ہیں کہ کہیں وزن اور نا بڑھ جائے لیکن اب اگر میٹھا کھانے کو دل چاہے تو ڈائٹ کے دوران بھی کچی کھجور کھانے سے یہ شکایت ختم ہوجائے گی۔۔۔
کچی کھجور قبض کشا ہے۔۔۔اس کے بیج نکال کر اسے پیس لیں اور ایک چمچہ کھائیں گرم دودھ کے ساتھ تو پیٹ صاف ہوجاتا ہے۔۔
اس میں میگنیشیم کی اچھی مقدار ہوتی ہے جو جسم کی تمام تر ضرورتوں کو پورا کرتی ہے۔۔۔
کچی کھجور کھانے والے دیر سے بوڑھے ہوتے ہیں اور ان کا دماغ بھی تیز رہتا ہے۔۔۔
البسر: ينشف الرطوبة، ويدبغ المعدة، ويحبس البطن، وينفع اللثة والفم، وأنفعه ما كان هشاً وحلواً، وكثرة أكل البلح والبسر يسبب السدد في الأحشاء، وأجود أنواعه البرحي، والحلوة والروثانة.موسوعة الفقه الإسلامي (4/ 292)
ابن القیم لکھتے ہیں:
سرگرم خشک، اس کی خشکی حرارہ سے زیادہ ہوتی ہے/رطوبت کو خشک کرتی ہے۔معدہ کی بڑھی ہوئی رطوبات کو معتدل کرتی ہے۔مسوڑھوں، اور منہ کے چھالوں کو نفع بخش ہے۔کھٹ مٹھی۔بکسائلی سی ہوتی ہے۔مٹھاس کم ہوتی ہے زیادہ کھانے سے آنتوں میں سدہ بننے کا خطرہ موجود رہتا ہے،«زاد المعاد في هدي خير العباد – ط الرسالة» (4/ 265):
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے لپٹ گئے اور کہا: میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں، پھر سب کو وہ اپنے باغ میں لے گئے اور ان کے لیے ایک بستر بچھایا پھر کھجور کے درخت کے پاس گئے اور وہاں سے کھجوروں کا گچھا لے کر آئے اور اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے رکھ دیا۔ آپ نے فرمایا: ”ہمارے لیے اس میں سے تازہ کھجوروں کو چن کر کیوں نہیں لائے؟ عرض کیا: اللہ کے رسول! میں نے چاہا کہ آپ خود ان میں سے چن لیں، یا یہ کہا کہ آپ حضرات پکی کھجوروں کو کچی کھجوروں میں سے خود پسند کر لیں، بہرحال سب نے کھجور کھائی اور ان کے اس لائے ہوئے پانی کو پیا، تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الأدب 123 (5128)، سنن ابن ماجہ / الأدب 37 (3745) (وکلاہما بقولہ: ”المستشار مؤتمن“) ویأتي عند المؤلف في الأدب 57 (2822) (تحفة الأشراف: 14977) (صحیح.
اہل لغت۔
«(1) برقم 2038، البسر هو: تمر النخل قبل أن يرطب، المعجم الوسيط، ص 56؛ الرطب هو: نضيج البسر قبل أن يصير تمرًا، وذلك إذا لان وحلا، أو تمر النخل إذا أدرك ونضج قبل أن يصير تمرًا، المعجم الوسيط، ص 351؛ التمر: هو اليابس من تمر النخل، المعجم الوسيط، ص 88»«الدرر المنتقاة من الكلمات الملقاة» (11/ 21):
نشہ کے اسباب کا قلع قمع
ہم سے ابوعاصم نے بیان کیا، ان سے ابن جریج نے، کہا مجھ کو عطاء بن ابی رباح نے خبر دی، انہوں نے جابر رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کشمش اور کھجور (کے شیرہ) کو اور تازہ (پختہ، پکی ہوئی) کھجور اور نیم پختہ (کچی، گدری ہوئی) کھجور کو ملا کر بھگونے سے منع فرمایا تھا، اس طور اس میں نشہ جلدی پیدا ہو جاتا ہے۔(۔صحيح البخاري كِتَاب الْأَشْرِبَةِ)
«الْبُسْر إِذا حلا صَار حارا فِي الأولى يَابسا فِي الثَّانِيَة نَافِعًا للفم والمعدة وَيعْقل الْبَطن ويولد قراقر ونفخا ورياحا وخاصة إِذا شرب على أكله مَاء»«الحاوي في الطب» (6/ 426):
شفاء اگر میٹھی ہو تو پہلے گرم اور دوسرے میں کرسٹ ہو جاتی ہے، منہ اور معدہ کے لیے فائدہ مند ہے، اور معدے کو ترش کرتی ہے، اور گڑبڑ، اپھارہ اور ہوا پیدا کرتی ہے، خاص طور پر اگر اسے کھانے کے لیے پانی پیتا ہے۔
//////////////
گھر طرز زندگی
خشک کھجور میں کیلوری کا مواد (فی 100 گرام)
ہمارے لیے درمیانی عرض البلد کے رہنے والوں کے لیے کھجوریں مٹھاس سے زیادہ کچھ نہیں لگتی ہیں۔ لیکن دوسرے لوگوں کے لیے، یہ ایک اہم غذائی مصنوعات ہے۔ کھجور سب سے پہلے کاشت کرنے والوں میں سے ایک تھی۔ یہ معلوم ہے کہ یہ پھل قدیم مصر میں پہلے ہی کاشت کیے گئے تھے۔ کھجور کی دواؤں کی خصوصیات کو طویل عرصے سے سراہا گیا ہے۔ صحرائے عرب کے خانہ بدوش لوگوں کے لیے ان پھلوں نے روٹی کی جگہ لے لی۔ سب کے بعد، خشک کھجور کی کیلوری کا مواد کافی زیادہ ہے. ۔ ہم آپ کو یہ بھی بتائیں گے کہ ان میٹھے، ریشے دار اور انتہائی غذائیت سے بھرپور پھلوں سے کیا پکوان بنائے جا سکتے ہیں۔
تاریخیں کیا ہیں؟
یہ کھجوروں کی بعض اقسام کے پھل ہیں۔ ان کی ایک لمبی بیلناکار شکل ہے، رنگ میں روشن سرخ یا پیلا، مختلف قسم کے لحاظ سے (مجموعی طور پر تقریبا 1500 قسمیں ہیں)۔ تازہ پکی ہوئی کھجوروں کی جلد ہموار اور بہت زیادہ نمی ہوتی ہے جس کی وجہ سے ان کا ذائقہ کم میٹھا ہوتا ہے۔ مصنوعات کی شیلف زندگی کو بڑھانے کے لئے، پھلوں کو خشک یا خشک کیا جاتا ہے. اور اس شکل میں کھجوریں برسوں تک محفوظ کی جا سکتی ہیں۔ ہم صرف خشک میوہ فروخت کرتے ہیں۔ لیکن وہ اپنی منفرد فائدہ مند خصوصیات اور مزیدار ذائقہ کو بھی برقرار رکھتے ہیں۔ خشک کھجور کی کیلوری کا مواد کھیتی کے لحاظ سے مختلف ہوتا ہے۔ اوسطاً یہ تعداد 274 کلو کیلوری فی سو گرام پروڈکٹ ہے۔ کھجور کی غذائی خصوصیات کے علاوہ، اس میں کاربوہائیڈریٹس کی اعلیٰ مقدار کو بھی نوٹ کرنا چاہیے – 69.2 جی۔ اشنکٹبندیی پھلوں میں پروٹین 2.5 جی، اور چربی – صرف 0.5 جی۔ کھجور میں کولیسٹرول بالکل نہیں ہوتا۔ یہ ایک اور پلس ہے۔
مصنوعات کی اصل
اوپر بتائی گئی خشک کھجور کی کیلوری کا مواد بہت تخمینی ہے، ساتھ ہی ساتھ پروٹین اور کاربوہائیڈریٹ کے اعداد و شمار بھی۔ انسانیت سات ہزار سال سے کھجور کے درخت کی کاشت کر رہی ہے اور اس دوران لوگ بالکل مختلف اقسام حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ ویسے، حال ہی میں اسرائیل میں سائنسدانوں نے کھجور کی ایک ہڈی کو کامیابی کے ساتھ اگایا ہے، جو دو ہزار سال قبل ایک مقبرے کی کھدائی کے دوران ملی تھی۔ کھجور کے درختوں کی یہ قسم پانچ سو سال سے زائد عرصہ قبل غائب ہو گئی تھی۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ وہی ہے جس کے پاس شفا بخش خصوصیات ہیں۔ کھجوریں نیل کے کنارے سے فرات تک کے علاقے میں مقامی ہیں۔ لیکن اب درخت ان تمام ممالک میں کاشت کیے جاتے ہیں جہاں کی آب و ہوا گرم اور خشک ہے۔ یہ صرف مصر اور عرب دنیا کے دیگر ممالک ہی نہیں بلکہ امریکی ریاست کیلیفورنیا، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ بھی ہیں۔ اس پروڈکٹ کی فراہمی میں سرفہرست سعودی عرب ہے۔
قسمیں
خشک کھجور کی کیلوری کا مواد بڑی حد تک مختلف قسم پر منحصر ہے۔ مثال کے طور پر، الجزائر میں اگائی جانے والی ڈیگلٹ نور بہت غذائیت سے بھرپور ہوتی ہے۔ ایک سو گرام پروڈکٹ میں 415 کلو کیلوریز ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ بھی بہت میٹھی ہے. ان کی غذائیت کی قیمت کے لحاظ سے، اس طرح کے پھل سور کا گوشت کے چپس کے مقابلے میں کافی ہیں! مقابلے کے لیے: 100 گرام اسٹرابیری میں 53 کلو کیلوریز ہوتی ہیں – ڈیگلٹ نور کی کھجور سے آٹھ گنا کم۔ لیکن سب سے زیادہ غذائیت بخش میڈجول قسم ہے۔ پھل چھوٹی انگلیوں کی طرح ہوتے ہیں۔ اس قسم کی 1 خشک کھجور میں کیلوری کا مواد 66 کلو کیلوری ہے۔
چینی نسلیں –
انابی یا جوجوبا – چھوٹے بیضوی سرخ بھورے پھل پیدا کرتی ہیں۔ وہ مرجھا کر کھا جاتے ہیں، کیونکہ تب ایک لذیذ مہک ظاہر ہوتی ہے۔ انابی کو ایشیائی کھانوں میں جام، مسالے اور مسالے بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
کینری تاریخ کی کاشت حال ہی میں شروع ہوئی – 19ویں صدی کے آخر سے۔ کھجور کے پتے اتنے تیز ہوتے ہیں کہ آپ انہیں کاٹ سکتے ہیں لیکن ان میں دواؤں کی خصوصیات ہیں۔ ان کا رس جلنے، جلد کی بیماریوں، ماسٹوپیتھی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
تاریخ کی درجہ بندی
اس کے علاوہ، پھل خشک، درمیانے اور نرم میں تقسیم ہوتے ہیں. جب پوری طرح پک جائے تو کھجور گوشت دار ہوتی ہے اور اس کی جلد سنہری بھوری ہوتی ہے۔ کچی نرم اور درمیانی قسمیں جلد خراب ہوجاتی ہیں، اس لیے انہیں خشک یا خشک کیا جاتا ہے۔
ایک اور درجہ بندی بھی ہے۔ سب کے بعد، غذائیت پسندوں کو نہ صرف 100 گرام میں خشک کھجور کے کیلوری کے مواد میں، بلکہ ان میں شکر کے مواد میں بھی دلچسپی ہے.نرم سے درمیانی اقسام میں بنیادی طور پر گلوکوز، فریکٹوز اور ڈیکسٹروز ہوتے ہیں۔ یہ الٹی شوگر ہے۔ اسے ذیابیطس والے لوگ استعمال کر سکتے ہیں۔ بدقسمتی سے، خشک قسمیں بنیادی طور پر سوکروز سے بھرپور ہوتی ہیں (اس کی طرح جو اشنکٹبندیی کین میں پائی جاتی ہے)۔ پھل کی مٹھاس اور اس کی اعلیٰ غذائیت آپ کو جلدی پیٹ بھرنے اور بھوک کے احساس کو دور کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ اگر آپ اپنی خوراک میں کیلوریز کی تعداد کم کرنا چاہتے ہیں تو خشک میوہ جات کے بجائے خشک میوہ جات کھائیں۔ نمی کی مقدار کی وجہ سے ان کی غذائیت کی قیمت کم ہو جاتی ہے۔ خشک کھجور میں کیلوری کا مواد تقریباً 300 کلو کیلوری فی سو گرام ہے۔
مصنوعات کے فوائد
یہ ایک پروڈکٹ میں ایک حقیقی فارمیسی ہے! کھجور میں وہ معدنیات اور امینو ایسڈ ہوتے ہیں جو ہمارے گھریلو سیب، ناشپاتی اور بیر میں نہیں ہوتے۔ لہذا، آپ کو وقتا فوقتا اپنے آپ کو ایک شاندار اشنکٹبندیی خشک میوہ جات کے ساتھ شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ کھجور وٹامنز (A, B1, B6, B2, C) سے بھرپور ہوتی ہے۔ ان میں نیاسین اور پینٹوتھینک ایسڈ ہوتا ہے جو جسم کو کاربوہائیڈریٹ جذب کرنے میں مدد کرتا ہے۔
کھجور میں موجود پیکٹین اور سیلینیم کینسر کا خطرہ کم کرتے ہیں۔ پھل مدافعتی نظام کو مضبوط کرتے ہیں، خون کی پرورش کرتے ہیں، اور آنتوں میں فائدہ مند مائکرو فلورا کی نشوونما کو فروغ دیتے ہیں۔ کھجور کو کثرت سے کھانے سے انسان کے بال، ناخن اور دانتوں کا انامیل مضبوط ہو جاتا ہے۔ یہ دماغی سرگرمیوں کے لیے مفید ہیں، اس لیے انہیں امتحانات کی تیاری کے وقت استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
زچگی کی امداد کے طور پر تاریخیں ناقابل تلافی ہیں۔ یہ بچہ دانی کے پٹھوں کو مضبوط کرتے ہیں۔ اگر حاملہ عورت انہیں اپنی خوراک میں شامل کرے تو بچے کی پیدائش آسان اور پیچیدگیوں کے بغیر ہوگی۔ خشک کھجوریں طاقت کو بالکل بحال کرتی ہیں۔ اس پروڈکٹ کے کیلوری کے مواد نے اسے “صحرا کی روٹی” کی شہرت حاصل کی ہے۔
تاریخیں نقصان پہنچاتی ہیں۔
کسی بھی کھانے کی مصنوعات کی طرح، اس اشنکٹبندیی پھل کی اپنی خرابیاں ہیں۔ سب سے پہلے، یہ مٹھاس ہے. سوکروز کے ساتھ کھجور کی سنترپتی ذیابیطس کے مریض کی صحت کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ بچوں کو میٹھے پھلوں سے دور نہیں ہونا چاہئے، کیونکہ یہ دانتوں کی خرابی کا باعث بنتا ہے۔ اگرچہ، غذائیت کے ماہرین کے مطابق، بچوں کے لیے مشکوک کینڈی، چاکلیٹ بارز اور بارز کے بجائے کھجوریں کھانا بہتر ہے۔ آپ کو موٹاپے کے شکار لوگوں کے لیے اشنکٹبندیی پھلوں کا استعمال کرتے وقت بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ سب کے بعد، خشک کھجور، جس میں کیلوری کا مواد گوشت کٹلیٹ کے کیلوری کے مواد کے مقابلے میں ہے، وزن میں کمی میں حصہ نہیں لیتے ہیں. وہ پیٹ پر بھی سخت ہیں۔
کھجور کی مصنوعات
کھجور کا درخت عرب دنیا کے لوگوں کی زندگی میں بہت بڑا کردار ادا کرتا ہے۔ اس میں لکڑی اور پتوں سے لے کر پھلوں کے بیج تک ہر چیز استعمال ہوتی ہے۔ مؤخر الذکر … کافی بنانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے. پھلوں سے پاک مصنوعات کے لیے جام اور فلنگ تیار کی جاتی ہے۔ کھجور کا آٹا، شہد، چینی، سوڈا، شراب، سرکہ موجود ہیں۔ پھلوں کو سلاد میں شامل کیا جاتا ہے، ان کے ساتھ سٹو اور پیلاف بنایا جاتا ہے، آٹے میں گوندھا جاتا ہے۔ کھجور خریدتے وقت اس بات کو یقینی بنائیں کہ پروڈکٹ خشک ہے لیکن باسی نہیں۔ یہ شوگر کرسٹل اور سڑنا سے پاک ہونا چاہیے۔ پیکیجڈ پروڈکٹ لینا بہتر ہے۔ جائزے لی پالمیر مصنوعات کی تعریف کرتے ہیں۔ کھجور (خشک) میں کیلوری کا مواد کم ہوتا ہے۔ ان پھلوں کا گوشت سفیدی مائل ہوتا ہے، یہ دوسروں کی طرح چپکنے والے نہیں ہوتے۔