
اروی (کولوکیسیا ایسکولینٹا): دیسی طب اور جدید سائنس کی روشنی میں ایک جامع طبی-نباتی جائزہ
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
حصہ اول: اروی کا تعارف اور غذائی اہمیت
نباتی شناخت اور تاریخی پس منظر
اروی، جسے سائنسی طور پر Colocasia esculenta کے نام سے جانا جاتا ہے، Araceae خاندان سے تعلق رکھنے والی ایک قدیم اور غذائی اعتبار سے اہم سبزی ہے 1۔ یہ ایک بارہماسی، یک دالہ پودا ہے جس کی کاشت اس کی نشاستہ دار جڑ (corm) کے لیے کی جاتی ہے 2۔ نباتیات اور زراعت کی تاریخ میں اروی کو قدیم ترین کاشت کیے جانے والے پودوں میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے، جس کی ابتدا جنوب مشرقی ایشیا اور ہندوستان کے خطوں سے ہوئی ہے 4۔ ہزاروں سالوں سے یہ دنیا کے متعدد اشنکٹبندیی اور نیم اشنکٹبندیی علاقوں، بشمول بحرالکاہل کے جزائر، افریقہ اور کیریبین میں ایک بنیادی غذا کے طور پر استعمال ہوتی رہی ہے 3۔
اس کی عالمی مقبولیت کا اندازہ اس کے متعدد مقامی ناموں سے لگایا جا سکتا ہے۔ انگریزی میں اسے عام طور پر Taro، Dasheen، Eddo اور Cocoyam کہا جاتا ہے 4۔ اس کے بڑے، دل کی شکل کے پتوں کی وجہ سے اسے “Elephant’s Ear” (ہاتھی کا کان) کا نام بھی دیا گیا ہے 1۔ سنسکرت میں اسے ‘پنڈالو’، تامل میں ‘چیمپو’ اور دیگر مقامی زبانوں میں مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے 1۔
پودے کی ساخت میں ایک مرکزی، نشاستہ دار جڑ ہوتی ہے جو زمین کے نیچے بڑھتی ہے، جب کہ اس کے بڑے، دل کی شکل کے پتے اوپر کی جانب نکلتے ہیں 2۔ اروی کی کئی اقسام پائی جاتی ہیں؛ کچھ اقسام کی جڑیں بہت بڑی ہوتی ہیں، جیسا کہ ہوائی میں پائی جانے والی قسم، جب کہ ایشیائی خطوں میں چھوٹی، آلو کے سائز کی قسمیں زیادہ عام ہیں جن کی بیرونی جلد بھوری اور روئیں دار ہوتی ہے 4۔ اس کی جڑ اور پتے دونوں ہی پکانے کے بعد قابلِ خوراک ہوتے ہیں، جو اسے ایک انتہائی مفید پودا بناتے ہیں 5۔
جدید سائنسی نقطہ نظر سے غذائی تجزیہ
جدید غذائی سائنس کی رو سے اروی ایک غیر معمولی غذائیت سے بھرپور سبزی ہے، جس کی تفصیل اس کے طبی فوائد کی بنیاد فراہم کرتی ہے۔ اس کا غذائی تجزیہ ظاہر کرتا ہے کہ یہ محض ایک نشاستہ دار سبزی نہیں بلکہ وٹامنز، معدنیات اور خصوصی کاربوہائیڈریٹس کا خزانہ ہے۔
میکرونیوٹرینٹ پروفائل:
یہ بھی پڑھئے
روی کے 9 حیران کن فوائد

پکی ہوئی اروی کی 100 سے 132 گرام کی مقدار میں غذائی اجزاء کی تفصیل کچھ یوں ہے: اس میں کیلوریز کی مقدار تقریباً 112 سے 187 تک ہوتی ہے، جس کا زیادہ تر حصہ کاربوہائیڈریٹس پر مشتمل ہوتا ہے 7۔ کاربوہائیڈریٹس کی مقدار 26 سے 39 گرام تک ہوتی ہے، جب کہ پروٹین 1 سے 2 گرام اور چکنائی (Fat) 1 گرام سے بھی کم ہوتی ہے، جو اسے کم چکنائی والی غذا بناتی ہے 8۔
غذائی ریشہ اور مزاحمتی نشاستہ (Resistant Starch):

اروی کی غذائی اہمیت کا سب سے نمایاں پہلو اس میں موجود غذائی ریشے (Dietary Fiber) اور مزاحمتی نشاستے کی وافر مقدار ہے۔ فی سرونگ 4 سے 7 گرام تک فائبر پایا جاتا ہے، جو آلو کے مقابلے میں دوگنا سے بھی زیادہ ہے 7۔ اس سے بھی زیادہ اہم ‘مزاحمتی نشاستہ’ ہے، جو کاربوہائیڈریٹ کی ایک ایسی قسم ہے جو چھوٹی آنت میں ہضم نہیں ہوتی اور بڑی آنت میں حل پذیر فائبر کی طرح کام کرتی ہے 8۔ تحقیق کے مطابق پکی ہوئی اروی میں موجود نشاستے کا تقریباً 12 فیصد حصہ مزاحمتی نشاستہ ہوتا ہے 8۔ یہ دونوں اجزاء اروی کو اس کی منفرد طبی خصوصیات عطا کرتے ہیں۔
مائیکرونیوٹرینٹ کثافت:
اروی وٹامنز اور معدنیات کا ایک بہترین ذریعہ ہے، جن میں سے اکثر عام غذاؤں میں کم پائے جاتے ہیں۔ اس میں پائے جانے والے اہم مائیکرونیوٹرینٹس اور ان کی یومیہ ضرورت (DV) کا تناسب درج ذیل ہے:
- وٹامنز: وٹامن ای (19% DV)، وٹامن بی6 (22% DV)، وٹامن سی (11% DV)، اور فولیٹ (وٹامن بی9) 7۔
- معدنیات: مینگنیز (30% DV)، پوٹاشیم (15-18% DV)، کاپر (13% DV)، میگنیشیم (10% DV)، فاسفورس (10% DV)، اور آئرن (5% DV) 7۔
حیاتیاتی مرکبات (Bioactive Compounds):
غذائی اجزاء کے علاوہ، اروی پودوں پر مبنی پولی فینولز (Polyphenols) سے بھی بھرپور ہے۔ ان میں سب سے اہم مرکب Quercetin ہے، جو ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے اور پیاز، سیب اور چائے میں بھی پایا جاتا ہے 8۔ اس کے علاوہ دیگر مرکبات جیسے فلیوونائڈز اور ٹیننز بھی اس کی طبی افادیت میں اضافہ کرتے ہیں 12۔
اروی کا غذائی پروفائل ایک اہم نکتے کی وضاحت کرتا ہے جو دیسی طب میں اس کے استعمال کو سمجھنے کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ بظاہر یہ ایک زیادہ کاربوہائیڈریٹ والی سبزی ہے، جسے عام طور پر وزن میں اضافے یا بلند شوگر سے منسلک کیا جاتا ہے۔ تاہم، جدید سائنس یہ ثابت کرتی ہے کہ اروی میں موجود کاربوہائیڈریٹس کی قسم اور معیار اس کے میٹابولک اثرات کا تعین کرتے ہیں، نہ کہ صرف ان کی مقدار۔ اس میں موجود مزاحمتی نشاستہ اور فائبر خون میں شکر کے فوری جذب کو روکتے ہیں، جس کی وجہ سے اس کا گلیسیمک انڈیکس کم رہتا ہے 8۔ یہی سائنسی توجیہہ اس روایتی حکمت کی تصدیق کرتی ہے جس کے تحت ایک نشاستہ دار جڑ کو ذیابیطس جیسے امراض کے لیے مفید قرار دیا جاتا ہے۔ یہ تعلق اروی کو محض ایک ‘غذا’ کے درجے سے بلند کرکے ‘دوا’ کے مقام پر فائز کرتا ہے۔
جدول 1: پکی ہوئی اروی کا جامع غذائی پروفائل (فی 132 گرام) |
غذائی جزو |
کیلوریز |
کاربوہائیڈریٹس |
غذائی ریشہ |
مزاحمتی نشاستہ |
پروٹین |
چکنائی |
مینگنیز |
وٹامن بی6 |
وٹامن ای |
پوٹاشیم |
کاپر |
وٹامن سی |
فاسفورس |
میگنیشیم |
یہ جدول 7, اور 8 سے حاصل کردہ معلومات پر مبنی ہے۔ |
حصہ دوم: دیسی طب میں اروی کا مقام اور مزاج
دیسی طب، جس میں طبِ یونانی اور آیوروید جیسے قدیم طبی نظام شامل ہیں، اشیاء کی درجہ بندی محض ان کے غذائی اجزاء کی بنیاد پر نہیں کرتی، بلکہ ان کے مزاج، تاثیر اور جسم پر مرتب ہونے والے مجموعی اثرات کی روشنی میں کرتی ہے۔ اروی کو ان نظاموں میں ایک خاص مقام حاصل ہے، جہاں اس کی خصوصیات کا گہرائی سے تجزیہ کیا گیا ہے۔
طب یونانی میں مزاج اور افعال
طبِ یونانی کی اساس ‘نظریہ مزاج’ پر قائم ہے، جس کے مطابق کائنات کی ہر شے (بشمول انسان، پودے اور غذائیں) چار بنیادی کیفیات: حرارت (گرمی)، برودت (سردی)، رطوبت (تری) اور یبوست (خشکی) کے امتزاج سے ایک مخصوص مزاج رکھتی ہے 13۔ کسی بھی غذا یا دوا کا مزاج اس کے استعمال کے بعد جسم کے اخلاط (Humours) پر پڑنے والے اثرات کا تعین کرتا ہے 17۔
اروی کا مزاج – ایک علمی بحث:

دلچسپ بات یہ ہے کہ روایتی طبی متون میں اروی کے مزاج پر مکمل اتفاق رائے نہیں پایا جاتا، جو اس کی پیچیدہ خصوصیات کی عکاسی کرتا ہے۔ مختلف اطباء نے اس کی درجہ بندی مختلف طریقوں سے کی ہے:
- بعض ماہرین اسے گرم تر (Hot and Moist) قرار دیتے ہیں 20۔
- کچھ کے نزدیک اس کا مزاج معتدل (Moderate) ہے 20۔
- جبکہ ایک تیسرا مکتبہ فکر اسے سرد تر (Cold and Moist) سمجھتا ہے 20۔
ان اختلافات کی موجودگی کسی تضاد کی علامت نہیں، بلکہ طبِ یونانی کی گہرائی کو ظاہر کرتی ہے۔ اس کی ایک ممکنہ توجیہہ یہ ہے کہ اروی کا مزاج اس کے پکانے کے طریقے سے تبدیل ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، جب اروی کو تنہا پکایا جاتا ہے تو اس کی تاثیر گرم محسوس ہو سکتی ہے، لیکن جب اسے گوشت (جس کا اپنا ایک الگ مزاج ہے) کے ساتھ پکایا جائے تو سالن کا مجموعی مزاج معتدل ہو جاتا ہے 20۔ یہ اصول طبِ یونانی میں دوا سازی اور غذائی تیاری کے اس اہم پہلو کو اجاگر کرتا ہے کہ مرکب کی تاثیر اس کے اجزاء کی انفرادی تاثیر سے مختلف ہو سکتی ہے۔
روایتی یونانی استعمالات:
طبِ یونانی میں اروی کے پتوں کو ان کی ضدِ التہابی (anti-inflammatory) اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کی بنا پر بلند فشارِ خون (high blood pressure) جیسے امراض کے علاج میں استعمال کیا جاتا رہا ہے 21۔
آیورویدک نقطہ نظر: گن، ویریا، اور دوشوں پر اثرات
آیوروید میں کسی بھی مادہ کی خصوصیات کو سمجھنے کے لیے ‘رس پنچک’ (Rasa Panchaka) کا ایک جامع فریم ورک استعمال کیا جاتا ہے، جو پانچ پہلوؤں پر مشتمل ہے: رس (ذائقہ)، گن (خصوصیات)، ویریا (تاثیر)، وپاک (ہضم کے بعد کا اثر) اور پربھاو (منفرد عمل)۔
اروی کا آیورویدک پروفائل:
کلاسیکی آیورویدک متون اور جدید ماہرین کے مطابق اروی کی خصوصیات درج ذیل ہیں:
- رس (ذائقہ): مدھر (میٹھا) 4۔
- گن (خصوصیات): گرو (ہضم میں بھاری)، سنگدھ (چکنی/تر)، لیس دار اور چپچپی 4۔
- ویریا (تاثیر): شیت (سرد/ٹھنڈی) 4۔ تاہم، کچھ ذرائع کے مطابق اس کی بعض اقسام کی تاثیر گرم بھی ہو سکتی ہے 4۔
- وپاک (ہضم کے بعد کا اثر): مدھر (میٹھا) 4۔
- دوشوں پر اثر: یہ وات اور پت دوشوں کو کم کرتی ہے، لیکن کف دوش میں اضافہ کرتی ہے 4۔
آیوروید میں طبی افعال:
آیوروید میں اروی کو کئی اہم افعال کا حامل سمجھا جاتا ہے۔ اسے ایک بہترین پری بائیوٹک (prebiotic) مانا جاتا ہے جو آنتوں کے استر (lining) کی صحت کو بحال کرتی ہے 4۔ اس کی لیس دار خاصیت جسم سے زہریلے مادوں (‘آم’) کو باندھ کر خارج کرنے میں مدد دیتی ہے 4۔ اسے جوڑوں کے درد (rheumatoid arthritis)، جسمانی درد اور آنتوں کے مائیکروبائیوم کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے 4۔ اس کے پتوں کے ڈنٹھل کا رس کان کے درد اور خون کو روکنے (styptic) کے لیے بھی مستعمل ہے 6۔
طبِ یونانی اور آیوروید کے تجزیوں کا تقابل ایک گہرے تعلق کو ظاہر کرتا ہے۔ آیوروید میں اروی کی تاثیر کو واضح طور پر شیت ویریا (سرد تاثیر) کہا گیا ہے، جو طبِ یونانی کی ‘سرد تر’ درجہ بندی سے مطابقت رکھتی ہے۔ اس کی سرد تاثیر اسے ‘پت’ سے متعلقہ التہابی کیفیات کے لیے مفید بناتی ہے۔ دوسری طرف، آیوروید اسے ‘گرو’ (ہضم میں بھاری) بھی قرار دیتا ہے۔ بھاری اور نشاستہ دار غذاؤں کو ہضم کرنے کے لیے جسم کی ‘اگنی’ (ہاضمی حرارت) کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے، جس سے نظامِ ہضم میں ایک ثانوی حرارت پیدا ہو سکتی ہے۔ ممکن ہے کہ بعض یونانی اطباء اسی ہاضمی عمل کو مدِنظر رکھتے ہوئے اسے ‘گرم’ مزاج کا حامل قرار دیتے ہوں۔ لہٰذا، مزاج پر بحث کا انحصار اس بات پر ہے کہ اس کے کون سے اثر کو ترجیح دی جا رہی ہے: اس کا مجموعی نظام پر ٹھنڈا اثر یا ہاضمے کے دوران پیدا ہونے والی مقامی حرارت۔ آیوروید کا فریم ورک، جو ‘ویریا’ (مجموعی تاثیر) اور ‘گن’ (طبعی خصوصیت) کو الگ الگ بیان کرتا ہے، اس بظاہر تضاد کی بہترین وضاحت فراہم کرتا ہے۔
جدول 2: دیسی طب میں اروی کی خصوصیات (ایک تقابلی جائزہ) |
خاصیت |
مزاج / تاثیر |
کیفیات / گن |
ذائقہ / رس |
ہضم کے بعد کا اثر / وپاک |
جسمانی نظاموں پر اثر |
یہ جدول 4, اور 23 سے حاصل کردہ معلومات پر مبنی ہے۔ |
حصہ سوم: اروی کے طبی فوائد: روایتی اور سائنسی شواہد کا امتزاج
اروی کے طبی فوائد کا دائرہ وسیع ہے، اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس کے روایتی استعمال کی تصدیق جدید سائنسی تحقیقات سے بھی ہوتی ہے۔ یہ حصہ ان فوائد کا جائزہ پیش کرتا ہے، جس میں روایتی حکمت اور سائنسی شواہد کو ایک دوسرے سے مربوط کیا گیا ہے۔
نظام انہضام اور آنتوں کی صحت
سائنسی شواہد: اروی میں موجود غذائی ریشے اور مزاحمتی نشاستے کی غیر معمولی مقدار اسے نظامِ ہضم کے لیے انتہائی مفید بناتی ہے۔ یہ اجزاء آنتوں کی حرکت کو منظم کرتے ہیں، قبض کو روکتے ہیں اور اسہال، تیزابیت اور پیٹ کے السر جیسی شکایات میں آرام پہنچاتے ہیں 7۔ مزاحمتی نشاستہ ایک پری بائیوٹک کے طور پر کام کرتا ہے، یعنی یہ آنتوں میں موجود فائدہ مند بیکٹیریا کی نشوونما کو فروغ دیتا ہے، جس سے آنتوں کا مائیکروبائیوم بہتر ہوتا ہے اور مجموعی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں 4۔
روایتی توثیق: آیوروید میں اروی کو آنتوں کی صحت کے لیے ایک کلیدی دوا سمجھا جاتا ہے، جہاں کہا جاتا ہے کہ یہ “چھوٹی اور بڑی آنت کے استر کو مندمل کرتی ہے” 4۔ اس کی لیس دار اور چکنی خاصیت جسم سے زہریلے مادوں (‘آم’) کو باندھ کر نظام سے خارج کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے، جسے ایک ماہر نے “زہریلے مادوں کی پیکجنگ اور ترسیل” سے تعبیر کیا ہے 4۔ یہ تصور جدید سائنس کی اس دریافت سے مکمل مطابقت رکھتا ہے کہ فائبر آنتوں میں فضلہ اور زہریلے مرکبات کو باندھ کر ان کے اخراج میں مدد کرتا ہے۔ اردو طبی ذرائع بھی اس کے ہاضمے کے لیے فوائد کی تصدیق کرتے ہیں 20۔
میٹابولک امراض: ذیابیطس اور وزن کا انتظام
سائنسی شواہد: نشاستہ دار ہونے کے باوجود، اروی کا گلیسیمک انڈیکس (GI) کم ہے 7۔ اس کی وجہ اس میں موجود فائبر اور مزاحمتی نشاستہ ہیں، جو کاربوہائیڈریٹس کے ہضم اور خون میں جذب ہونے کے عمل کو سست کر دیتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں کھانے کے بعد خون میں شکر کی سطح میں اچانک اور تیز اضافہ نہیں ہوتا 8۔ یہ خصوصیت اسے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ایک بہترین کاربوہائیڈریٹ کا انتخاب بناتی ہے 7۔ وزن کے انتظام کے حوالے سے، اس کا ہائی فائبر مواد پیٹ بھرے ہونے کا احساس (satiety) دلاتا ہے، جس سے بھوک کم لگتی ہے اور کیلوریز کا مجموعی استعمال کم ہو جاتا ہے، جو وزن میں کمی کا باعث بنتا ہے 7۔
روایتی توثیق: آیوروید میں اروی کو وزن کم کرنے کے لیے تجویز کیا جاتا ہے 4۔ اسی طرح، دیسی طب میں ذیابیطس کے انتظام کے لیے اس کی افادیت کو وسیع پیمانے پر تسلیم کیا جاتا ہے 26۔ ایک نشاستہ دار جڑ کا یہ روایتی استعمال، جو بظاہر متضاد لگتا ہے، جدید سائنس کی دریافتوں (کم گلیسیمک انڈیکس اور مزاحمتی نشاستہ) سے مکمل طور پر واضح ہو جاتا ہے۔
قلب و عروق کا تحفظ
سائنسی شواہد: اروی پوٹاشیم کا ایک بہترین ذریعہ ہے، جو جسم میں سوڈیم کے اثرات کو متوازن کرکے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک لازمی معدنی جزو ہے 7۔ اس کے علاوہ، اس میں موجود غذائی ریشہ خون میں LDL (نقصان دہ) کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے 7۔ یہ دونوں میکانزم مل کر دل کی بیماریوں کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کرتے ہیں 8۔
روایتی توثیق: روایتی طبی نظاموں میں اروی کو بلند فشارِ خون کو کم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے 4۔ آیوروید میں اس کی ‘شیت’ (سرد) تاثیر اسے ایسی بیماریوں کے لیے موزوں بناتی ہے جن میں التہاب اور ہائی بلڈ پریشر شامل ہوں (یعنی ‘پت’ سے متعلقہ مسائل)۔
مدافعتی نظام، جلد اور بالوں کی صحت
سائنسی شواہد: اروی وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹس جیسے مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے والے اجزاء سے بھرپور ہے 7۔ اس میں موجود وٹامن ای اور دیگر اینٹی آکسیڈنٹس جلد کو تکسیدی تناؤ (oxidative stress) اور قبل از وقت بڑھاپے کے اثرات سے بچاتے ہیں 7۔ روایتی طور پر اسے بالوں کو گھنا کرنے اور گرنے سے روکنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے 4۔
روایتی توثیق: اروی کی لیس دار اور چکنی نوعیت کو روایتی طور پر جلد کی خشکی کو ختم کرنے اور جھریوں سے بچانے کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے 20۔ اس کے پتوں میں موجود امائنو ایسڈ تھریونین (Threonine) کولیجن اور ایلاسٹن کی پیداوار میں مدد کرتا ہے، جو جلد کی لچک اور صحت کے لیے ضروری ہیں 29۔
سرطان سے بچاؤ اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات
سائنسی شواہد: اروی میں پولی فینولز، خاص طور پر Quercetin، پائے جاتے ہیں، جنہوں نے ابتدائی لیبارٹری اور جانوروں پر کی گئی تحقیق میں سرطان کے خلیوں کی موت کو متحرک کرنے اور رسولی کی نشوونما کو سست کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے 8۔ یہ اینٹی آکسیڈنٹس جسم کو آزاد ریڈیکلز (free radicals) سے ہونے والے نقصان سے بچاتے ہیں، جو سرطان کی ایک بڑی وجہ سمجھے جاتے ہیں 8۔
روایتی توثیق: یہ جدید دریافت اروی کے روایتی تصور سے گہری مطابقت رکھتی ہے، جہاں اسے جسم کو صاف کرنے والا یا ‘مصفی’ (detoxifying) ایجنٹ مانا جاتا ہے 4۔ اگرچہ روایتی نظاموں میں “آزاد ریڈیکلز” یا “سرطان کے خلیات” جیسی اصطلاحات موجود نہیں تھیں، لیکن جسم کو نقصان دہ مادوں (‘آم’ یا فاسد اخلاط) سے پاک کرکے سنگین بیماریوں سے بچاؤ کا تصور اس کا براہِ راست متوازی ہے۔
اروی کے پتوں (Arbi ke Patte) کے مخصوص فوائد
یہ جاننا ضروری ہے کہ اروی کے پتے غذائیت کے اعتبار سے اس کی جڑ سے مختلف اور بعض حوالوں سے زیادہ طاقتور ہیں۔
- منفرد غذائی پروفائل: اروی کے پتے وٹامن اے کا ایک غیر معمولی ذریعہ ہیں۔ ایک کپ کٹے ہوئے پتوں میں وٹامن اے کی یومیہ ضرورت سے بھی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے 29۔ اس کے علاوہ یہ وٹامن سی، آئرن اور فولیٹ سے بھی بھرپور ہوتے ہیں 29۔
- طبی استعمالات:
- بصارت کی صحت: وٹامن اے کی وافر مقدار بینائی کو برقرار رکھنے اور موتیا اور کمزوریِ نظر جیسی بیماریوں سے بچانے کے لیے انتہائی اہم ہے 29۔
- خون کی کمی (Anemia): آئرن کی نمایاں مقدار انہیں آئرن کی کمی سے ہونے والی خون کی کمی کے علاج اور روک تھام کے لیے بہت مفید بناتی ہے 29۔
- حمل: فولیٹ کی موجودگی حاملہ خواتین کے لیے بہت فائدہ مند ہے، کیونکہ یہ بچے کے اعصابی نظام کی صحت مند نشوونما کے لیے لازمی ہے 26۔
- دیگر استعمالات: آیوروید میں پتوں کو سانس کے امراض، زخموں کو بھرنے اور جوڑوں کے درد کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے 12۔
جدول 3: فوائد کا خلاصہ: روایتی دعوے اور سائنسی توثیق |
طبی فائدہ |
بلڈ شوگر کنٹرول |
وزن میں کمی |
دل کی صحت |
نظامِ ہضم |
سرطان سے بچاؤ |
جلد کی صحت |
حصہ چہارم: ممکنہ نقصانات، احتیاطی تدابیر، اور زہریلے اثرات کا تدارک
اروی جہاں بے شمار فوائد کی حامل ہے، وہیں اس کے استعمال میں کچھ احتیاطیں بھی ضروری ہیں۔ اس کا سب سے بڑا ممکنہ نقصان اس کی کچی حالت میں پائے جانے والے ایک خاص مرکب سے متعلق ہے، لیکن روایتی اور جدید علم نے اس کے محفوظ استعمال کے طریقے بھی واضح کیے ہیں۔
کیلشیم آکسالیٹ کی موجودگی اور اس کے اثرات
بنیادی زہریلا پن: اروی کا سب سے بڑا اور فوری نقصان اس میں کچی حالت میں پائے جانے والے کیلشیم آکسالیٹ (Calcium Oxalate) کے قلمی ذرات (raphides) کی موجودگی ہے 5۔ یہ مرکب پودے کے تمام حصوں، یعنی جڑ اور پتوں، دونوں میں پایا جاتا ہے۔
کچا کھانے کی علامات: اگر اروی کو کچا یا ادھ کچا کھا لیا جائے تو یہ منہ، زبان اور گلے میں شدید چبھن، خارش اور جلن کا احساس پیدا کر سکتا ہے 5۔ یہاں تک کہ کچے پتوں یا جڑ کو چھونے سے بھی بعض افراد کی جلد پر خارش یا جلن ہو سکتی ہے 29۔
طویل مدتی صحت کے خطرات: آکسالیٹ کی زیادہ مقدار ان افراد میں گردے کی پتھری بننے کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے جو اس کا شکار ہونے کا رجحان رکھتے ہیں 5۔ اس کے علاوہ، یہ گاؤٹ (gout) کے مرض کو بھی متحرک کر سکتا ہے 10۔
استعمال میں احتیاط: کن افراد کو محتاط رہنا چاہیے؟
اگرچہ مناسب طریقے سے پکانے کے بعد اروی زیادہ تر لوگوں کے لیے محفوظ ہے، لیکن کچھ افراد کو اس کے استعمال میں زیادہ احتیاط برتنی چاہیے:
- گردے کے امراض: جن افراد کو گردے کی بیماری یا پتھری کی تاریخ ہو، انہیں اروی کا استعمال اعتدال میں اور اپنے معالج کے مشورے سے کرنا چاہیے، کیونکہ اس میں آکسالیٹ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے 5۔
- الرجی: اگرچہ یہ عام نہیں ہے، لیکن کچھ لوگوں کو اروی سے الرجی ہو سکتی ہے۔ اس کی علامات میں خارش، سوجن یا سانس لینے میں دشواری شامل ہیں 7۔
- ذیابیطس: ذیابیطس کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہونے کے باوجود، اس میں موجود کاربوہائیڈریٹس کی وجہ سے مقدار کا خیال رکھنا (portion control) ضروری ہے 5۔
- کمزور ہاضمہ: جن لوگوں کا ہاضمہ کمزور ہو، انہیں احتیاط کرنی چاہیے، کیونکہ اس میں موجود ہائی فائبر مواد زیادہ مقدار میں کھانے سے پیٹ میں اپھارہ یا گیس کا سبب بن سکتا ہے 35۔ آیوروید کے مطابق اس کی ‘گرو’ (بھاری) خاصیت بھی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ کمزور ‘اگنی’ (ہاضمی قوت) والے افراد کے لیے اسے ہضم کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔
محفوظ استعمال کے طریقے: زہریلے اثرات کو بے اثر کرنا
اروی کے نقصانات سے بچنے کا طریقہ بہت سادہ اور مؤثر ہے، اور یہ روایتی اور جدید دونوں علوم کا متفقہ اصول ہے۔
عالمگیر اصول: مکمل طور پر پکانا: اروی کو محفوظ بنانے کا سب سے اہم اور لازمی قدم اسے اچھی طرح پکانا ہے۔ حرارت کیلشیم آکسالیٹ کے قلمی ذرات کو بے اثر کر دیتی ہے، جس کے بعد یہ کھانے کے لیے مکمل طور پر محفوظ ہو جاتی ہے۔ یہ نکتہ تمام ذرائع میں مشترک ہے 5۔ تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ آکسالیٹ کو ختم کرنے میں ابالنا (boiling) بھگونے (soaking) سے زیادہ مؤثر ہے 29۔
آیورویدک تیاری برائے بہتر حفاظت اور ہاضمہ:
آیوروید میں غذا کی تیاری کو ایک سائنس کا درجہ حاصل ہے، جہاں نہ صرف زہریلے اثرات کو ختم کیا جاتا ہے بلکہ غذا کی خصوصیات کو بھی متوازن کیا جاتا ہے۔
- چھیلنا (Peeling): اروی کو ہمیشہ چھیل کر استعمال کرنا چاہیے، کیونکہ آکسالیٹ کی زیادہ مقدار اس کی جلد میں ہوتی ہے 4۔ بہتر ہے کہ اسے دھونے سے پہلے چھیل لیا جائے، کیونکہ پانی لگنے سے یہ لیس دار ہو جاتی ہے اور اسے کاٹنا مشکل ہو جاتا ہے 4۔ تیاری کے دوران دستانے پہننا بھی جلد کو خارش سے بچا سکتا ہے 9۔
- مکمل پکائی: اروی کو اس وقت تک پکائیں جب تک یہ مکمل طور پر نرم نہ ہو جائے۔ آیوروید کے مطابق ادھ کچی اروی جسم میں ‘آم’ (میٹابولک زہر) پیدا کرتی ہے، جو اس کے طبی فوائد کو زائل کر دیتا ہے 4۔
- متوازن مصالحوں کا استعمال: یہ روایتی حکمت کا ایک کلیدی پہلو ہے۔ اروی کی ‘گرو’ (بھاری) اور ‘کف’ بڑھانے والی خصوصیات کو متوازن کرنے کے لیے، اسے گرم اور ہاضم مصالحوں جیسے کہ ادرک، کالی مرچ یا مرچ کے ساتھ پکانا چاہیے 4۔ یہ عمل، جسے ‘سنسکار’ کہا جاتا ہے، نہ صرف ذائقہ بہتر کرتا ہے بلکہ غذا کو زیادہ متوازن اور زود ہضم بناتا ہے۔
یہاں یہ سمجھنا ضروری ہے کہ اروی پکانے کے روایتی طریقے محض ذائقے کے لیے نہیں ہیں، بلکہ یہ ایک قسم کی “غذائی دوا سازی” (food pharmacology) ہیں۔ ادرک کے ساتھ اروی کا سالن تیار کرنا ایک دوہرا عمل ہے۔ حرارت سائنسی طور پر شناخت شدہ زہر (آکسالیٹ) کو بے اثر کرتی ہے، جب کہ ادرک کی گرم اور ہلکی خصوصیات اروی کی روایتی طور پر شناخت شدہ سرد اور بھاری خصوصیات کو متوازن کرتی ہیں۔ اس طرح، ایک روایتی سالن ایک مکمل طبی مرکب بن جاتا ہے جو بیک وقت زہر کو ختم کرتا ہے اور غذا کے میٹابولک اثرات کو اس طرح ترتیب دیتا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ جسمانی مزاجوں کے لیے موزوں ہو جائے۔ یہ دیسی طب کے اس جامع نقطہ نظر کو ظاہر کرتا ہے جس میں حفاظت (نقصانات میں کمی) اور افادیت (فوائد میں اضافہ) دونوں کو یقینی بنایا جاتا ہے۔
جدول 4: اروی کے استعمال میں خطرات اور تدارک کی حکمت عملی |
خطرہ / تشویش |
کیلشیم آکسالیٹ کا زہریلا پن |
کف دوش میں اضافہ (آیوروید) |
ہضم میں بھاری پن |
گردے کے مسائل |
حصہ پنجم: عملی سفارشات اور خلاصہ
اس جامع جائزے کے بعد، یہ حصہ تمام معلومات کو یکجا کرکے حتمی نتائج اور عملی سفارشات پیش کرتا ہے، تاکہ اروی کو محفوظ اور مؤثر طریقے سے صحت کے حصول کے لیے استعمال کیا جا سکے۔
نتائج کا خلاصہ: اروی بطور غذا اور دواء
یہ جائزہ واضح طور پر ثابت کرتا ہے کہ اروی ایک عام سبزی سے کہیں بڑھ کر ہے۔ یہ ایک غذائیت سے بھرپور غذا (غذا) ہے جس کی منفرد کیمیائی ساخت، خاص طور پر مزاحمتی نشاستے اور فائبر کی موجودگی، اسے طاقتور طبی خصوصیات کی حامل دوا (دواء) بناتی ہے 37۔ میٹابولک، ہاضمی اور قلبی صحت کے لیے اس کے فوائد روایتی دعووں اور جدید سائنسی شواہد کے درمیان ایک مضبوط ہم آہنگی کو ظاہر کرتے ہیں۔ اس کا بنیادی خطرہ (کیلشیم آکسالیٹ) حقیقی ہے، لیکن اس کا حل بھی قطعی اور سادہ ہے: مناسب طریقے سے پکانا۔ جب صحیح طریقے سے تیار کیا جائے تو اروی صحت کے لیے ایک طاقتور اتحادی ثابت ہوتی ہے۔
مختلف مزاج کے افراد کے لیے استعمال کی حکمت عملی
دیسی طب کی سب سے بڑی خوبی اس کا شخصی علاج (personalized medicine) کا تصور ہے۔ اروی کا استعمال بھی فرد کے مزاج یا دوشا کے مطابق کیا جانا چاہیے تاکہ زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل ہو اور ممکنہ منفی اثرات سے بچا جا سکے۔
- کف کی زیادتی والے افراد (بلغمی مزاج): ان افراد کو اروی کا استعمال اعتدال میں کرنا چاہیے۔ اس کی سرد، تر اور بھاری خصوصیات کو متوازن کرنے کے لیے اسے ہمیشہ گرم اور تیز مصالحوں جیسے ادرک، کالی مرچ، اجوائن اور مرچ کے ساتھ پکانا انتہائی ضروری ہے 4۔ ان کے لیے اروی کو بھوننا یا تلنا، ابالنے یا بھاپ میں پکانے سے بہتر ہو سکتا ہے۔
- پت کی زیادتی والے افراد (صفراوی مزاج): اروی ان افراد کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے کیونکہ اس کی ‘شیت ویریا’ (سرد تاثیر) ‘پت’ کی بڑھی ہوئی گرمی اور التہاب کو کم کرتی ہے۔ وہ اسے نسبتاً سادہ طریقوں سے، جیسے بھاپ میں پکا کر یا ہلکے سالن کی شکل میں، استعمال کر سکتے ہیں، کیونکہ انہیں گرم مصالحوں کی زیادہ ضرورت نہیں ہوتی۔
- وات کی زیادتی والے افراد (بادی/سوداوی مزاج): اروی کی ‘سنگدھ’ (چکنی) اور غذائیت بخش خصوصیات ‘وات’ کے لیے مفید ہیں، جو فطرتاً خشک اور ہلکا ہوتا ہے۔ تاہم، اس کی قبض پیدا کرنے کی صلاحیت (وشٹمبھ) 23 اور اپھارہ پیدا کرنے کے امکان کے پیشِ نظر، اسے بہت اچھی طرح نرم ہونے تک پکانا چاہیے، مناسب گھی یا تیل میں تیار کرنا چاہیے، اور ہاضم مصالحوں جیسے زیرہ اور ہینگ کے ساتھ استعمال کرنا چاہیے۔
مستقبل کی تحقیق کے لیے ممکنہ راہیں
اگرچہ اروی پر کافی تحقیق ہو چکی ہے، لیکن اس کے کئی روایتی استعمالات ایسے ہیں جن پر مزید سائنسی تحقیق کی گنجائش موجود ہے:
- بیرونی استعمالات: زخموں، سوجن، گلٹیوں اور کیڑوں کے کاٹے پر اروی کے پیسٹ یا پتوں کے رس کا روایتی استعمال 5 جدید کلینیکل ٹرائلز کا متقاضی ہے تاکہ اس کی ضدِ التہابی اور زخم بھرنے کی خصوصیات کی سائنسی تصدیق ہو سکے۔
- اقسام کا تقابلی جائزہ: اروی کی مختلف اقسام کی غذائی اور طبی خصوصیات پر تقابلی تحقیق کی ضرورت ہے، جس سے شاید اس کے مزاج پر موجود روایتی اختلافات کی وضاحت بھی ہو سکے 4۔
- سرطان پر انسانی تحقیق: اروی میں موجود پولی فینولز کے سرطان پر اثرات کے حوالے سے حوصلہ افزا لیبارٹری نتائج 8 کے بعد انسانی سطح پر تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ سرطان سے بچاؤ اور علاج میں اس کے حقیقی کردار کا تعین کیا جا سکے۔
مختصراً، اروی ایک قدیم سبزی ہے جس کی حکمت کو جدید سائنس آج نئے سرے سے دریافت کر رہی ہے۔ جب اسے دیسی طب کے اصولوں کے مطابق احتیاط اور سمجھداری سے استعمال کیا جائے تو یہ صحت اور تندرستی کے فروغ میں ایک انمول کردار ادا کر سکتی ہے۔
Works cited
- Colocasia esculenta: Significance and symbolism, accessed on October 6, 2025, https://www.wisdomlib.org/concept/colocasia-esculenta
- A Review on Medicinal properties of Colocasia esculenta Linn – RJPPD, accessed on October 6, 2025, https://rjppd.org/HTMLPaper.aspx?Journal=Research%20Journal%20of%20Pharmacology%20and%20Pharmacodynamics;PID=2023-15-3-9
- Colocasia esculenta – An Important Medicinal Plant of India, accessed on October 6, 2025, https://africanjournalofbiomedicalresearch.com/index.php/AJBR/article/download/3025/2323/5310
- Ingredient Spotlight: Taro Root – Divya’s Divya’s, accessed on October 6, 2025, https://divyas.com/journals/ingredient-spotlight-taro-root/
- Taro root (Recipes and Nutritional information), accessed on October 6, 2025, https://www.wisdomlib.org/ingredients/taro-root
- Alocasia dussii Dammer – Ayurvedic Plants of Sri Lanka: Plants Details, accessed on October 6, 2025, http://www.instituteofayurveda.org/plants/plants_detail.php?i=133&s=local_name
- Benefits of Arbi – Apollo 247, accessed on October 6, 2025, https://www.apollo247.com/health-topics/general-medical-consultation/benefits-of-arbi
- 7 Surprising Benefits of Taro Root – Healthline, accessed on October 6, 2025, https://www.healthline.com/nutrition/taro-root-benefits
- Taro Root: Health Benefits, Recommended Dosage, Uses, Safety …, accessed on October 6, 2025, https://www.webmd.com/diet/health-benefits-taro-root
- Taro Root Benefits, Nutrition, Side Effects, How to Cook – Dr. Axe, accessed on October 6, 2025, https://draxe.com/nutrition/taro-root/
- Is Arbi Good For Diabetes – Sugar.Fit, accessed on October 6, 2025, https://www.sugarfit.com/blog/is-arbi-good-for-diabetes/
- Colocasia Esculenta Leaves Powder – Sidhara Betta Herbals, accessed on October 6, 2025, https://www.sdborganics.de/news/colocasia-esculenta-leaves-powder
- Unani and Herbal medicine for hiv and aids treatment, accessed on October 6, 2025, https://www.unaniherbal.org/temprament.html
- (PDF) MIZĀJ (TEMPERAMENT) IN UNANI MEDICINE: SCOPING REVIEW ELABORATING THE HISTORICAL CONTEXT AND CONTEMPORARY RELEVANCE – ResearchGate, accessed on October 6, 2025, https://www.researchgate.net/publication/383860259_MIZAJ_TEMPERAMENT_IN_UNANI_MEDICINE_SCOPING_REVIEW_ELABORATING_THE_HISTORICAL_CONTEXT_AND_CONTEMPORARY_RELEVANCE
- Temperament of Drugs in Unani Medicine – Sign in, accessed on October 6, 2025, https://applications.emro.who.int/imemrf/Hamdard_Med/Hamdard_Med_2013_55_3_73_78.pdf
- Mizaj | medicine | Britannica, accessed on October 6, 2025, https://www.britannica.com/science/mizaj
- Concept of Temperament (Mizaj)-A Review Article – JETIR.org, accessed on October 6, 2025, https://www.jetir.org/papers/JETIR2303840.pdf
- Fundamentals – of Unani Medicine, accessed on October 6, 2025, https://ccrum.res.in/writereaddata/UploadFile/Fundamentals%20of%20Unani%20Medicine%20637339132286554782.pdf
- INTRODUCTION A Temperamental Approach in Promotion of Health – JournalAgent, accessed on October 6, 2025, https://jag.journalagent.com/ias/pdfs/IAS_22_2_102_106.pdf
- اروی کے 9 حیران کن فوائد – Healthwire, accessed on October 6, 2025, https://healthwire.pk/healthcare/arvi-kay-fawaid/
- अरबी के है गज़ब के फायदे,Arbi Vegetables benefits and significance …, accessed on October 6, 2025, https://www.youtube.com/watch?v=98eUdB6xXvM
- (PDF) REVIEW ON THEV -COLOCASIA LEGENDARY MEDICINAL …, accessed on October 6, 2025, https://www.researchgate.net/publication/342438314_REVIEW_ON_THEV_-COLOCASIA_LEGENDARY_MEDICINAL_PLANT
- Taro Root (Colocasia) Uses, Recipes, Remedies, Toxicity, Research – Easy Ayurveda, accessed on October 6, 2025, https://www.easyayurveda.com/2020/03/27/taro-root-colocasia/
- Manakanda Giant taro (Alocasia) Uses, Research, Medicines, Side Effects – Easy Ayurveda, accessed on October 6, 2025, https://www.easyayurveda.com/2017/10/05/manakanda-giant-taro-alocasia-indica/
- 11 Powerful Taro Root Benefits That Make It A Trending Superfood – ToneOp Care, accessed on October 6, 2025, https://toneop.care/blogs/taro-root-benefits
- اروی کھانے کے حیرت انگیز فوائد – Life & Style – AAJ, accessed on October 6, 2025, https://www.aaj.tv/news/30387206
- عجائب دنیا:- اروی ذیابیطس سے لڑنے اور کولیسٹرول کم کرنے میں …, accessed on October 6, 2025, https://dunya.com.pk/index.php/weird/2019-08-09/1488461
- Benefits of Arvi for Diabetes – YouTube, accessed on October 6, 2025, https://www.youtube.com/shorts/4hcqIQ_-MFE
- What Are the Benefits of Taro Leaves, and Are There Side Effects? – MedicineNet, accessed on October 6, 2025, https://www.medicinenet.com/what_are_the_benefits_of_taro_leaves_side_effects/article.htm
- Anticancer and Immunomodulatory Benefits of Taro (Colocasia esculenta) Corms, an Underexploited Tuber Crop – PMC – PubMed Central, accessed on October 6, 2025, https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC7795958/
- अरबी के पत्तों के फायदे आपको कर देंगे हैरान – YouTube, accessed on October 6, 2025, https://m.youtube.com/watch?v=S2MENABC8WI&pp=ygUQI2JpaGFya2VnYXlhamlsYQ%3D%3D
- Benefits of Colocasia Leaves, Arbi ke Patte, Taro Leaves – Tarla Dalal, accessed on October 6, 2025, https://www.tarladalal.com/article/article-benefits-of-colocasia-leaves-arbi-ke-patte-taro-leaves-393/
- Colocasia leaves: The nutritional facts, benefits and how to use them …, accessed on October 6, 2025, https://timesofindia.indiatimes.com/life-style/food-news/colocasia-leaves-the-nutritional-facts-benefits-and-how-to-use-them/articleshow/103854068.cms
- Benefits, Uses, Recipes with Colocasia Leaves – Tarla Dalal, accessed on October 6, 2025, https://www.tarladalal.com/glossary-colocasia-leaves-arbi-leaves-arbi-ke-patte-patra-na-pan-1303i
- What Are the Disadvantages of Taro Root: Potential Risks, accessed on October 6, 2025, https://www.icicilombard.com/blogs/health-insurance/mb/what-are-the-disadvantages-of-taro-root
- Arbi Khane Ke Nuksan: फायदेमंद नहीं इन लोगों के लिए नुकानदायक हो सकता है अरबी! | Taro Root, accessed on October 6, 2025, https://www.youtube.com/watch?v=_4Ik-iANilk
- Newest – Albalagh Bookstore – Buy Islamic Books and more! – page, accessed on October 6, 2025, https://www.albalaghbooks.com/index.php?dispatch=products.newest&sort_by=position&sort_order=asc&abcd__update=Y&page=282
- DAWA, GHIZA AUR SHIFA – دواء ،غذا اور شفاء – Urdu Book, accessed on October 6, 2025, https://urdubook.com/products/dawa-ghiza-aur-shifa-%D8%AF%D9%88%D8%A7%D8%A1-%D8%BA%D8%B0%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B4%D9%81%D8%A7%D8%A1-1
- KULLIYAT-E-ADVIA, accessed on October 6, 2025, https://lib.zu.edu.pk/ebookdata/Eastern%20Medicine/kulliyat-e-advia.pdf