میو قوم کی سنی گئی۔الیکشن2024۔
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
منتظم اعلی سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبوی//سعد ورچوئل سکلز پاکستان//آن لائن میو ڈائریکٹری۔
دنیا کو اصول ہے ہیں وہی جی پائے گو جامیں قوت برداشت ہوئے گی۔میو قوم قوت برداشت کا لحاظ سے سو ایک جری قوم ہے۔
جو مشکل سو مشکل تر حالات میں جینا کو سلیقہ جانے ہے۔۔تاریخ میں میو قوم ہزاروں سال سو اپنا زندہ ہونا کو ثبوت دیتی آری ہے۔
آج بھی لٹھ کی کھود پے اپنی بات منوانا میں کائی سو پیچھے نہ ہے۔البتہ دنیاوی لحاظ سو اپنا حقوق حاسل کرن کو جو ڈھنگ ہے ابھی پوری طرح ان کی سمجھ میں نہ آئیو ہے۔
سیاسی لحاظ سے الیکشن 2024 ایک وردان ثابت ہورو ہے۔اور پاکستان کی مقبول ترین سیاسی جماعتن میں ای بات زور پکرتی جاری ہے
کہ میو قوم کی اپنی اہمیت ہے جائے نظر انداز کرنو ممکن نہ ہے۔میو قوم تمام نظام ہائے زندگی میں اپنو بہترین کردار ادا کرراہاں۔
گوکہ سوچ بدلتی سی بدلے ہے۔پہلے میو لوگ جب سرکاری نوکری لگے ہا تو اپنا اپ اے عمومی طورپے دُبکاوے ہا۔
لیکن اب سوشل میڈیا اور باہمی روابط کی وجہ سو جو لوگ پہلے میو کہلانا سو گھبراوے ہا۔وے میو ہونا پے فخر محسوس کراہاں۔
یہی وجہ ہے کہ ریٹائرڈ لوگ جو اپنی سروس کے دوران اپنی قوم اے دبکاوے ہا۔اب وے میو قوم کی نمائیندگی کرنو اپنی ضرورت سمجھاہاں۔
اللہ نے میو قومکو الیکشن 2024 میں ایک بہترین موقع دئیو ہے کہ اپنی محرومین کو سود سمیت بدلہ لئیو۔اور اپنی قوم کے مارے کچھ کر گزرو۔
میوقوم سو کئی جماعتن نے اپنا امید وار تھرپا ہاں۔میو قوم مشکل پسند اور مظلوم کے ساتھ سدا سو کھڑی رہی ہے۔یا مارے گھن کرا میو امیدوار۔
پی ٹی آئی سو تھرپا گیا ہاں۔۔ان امیدوارن نے پچھلا سال سو بہت مشکلات دیکھی ہاں۔آج بھی جب چارو گھاں کو قہر برس رو ہے
یہ لٹھ گاڑی میدا میں کھڑا ہاں۔ان سو امید کری جاسکے ہے کہ میو قوم کو دکھ درد ضرور محسوس کرنگا۔(جب یا پوسٹ اے لکھ رو ہوں تو سوشل میڈیا پے عبد الوید میو کا ڈیرہ پے پولیس چھاپہ کی مذت کی پوسٹ چل ری ہے)
صدائے میو اخبار نے میون کی لسٹ جاری کری ہاں۔ان میں سو کچھ تو ہماری جان کا ہاں
،جیسےسردار عظیم اللہ میو ۔ افضال عظیم پاہٹ ۔ سردار راشد طفیل ۔ ناصرہ میو ۔ عبدلوحید میو ۔ یوسف میو۔
لاہور قصور سیالکوٹ جوکہ میون کا اکثریتی علاقہ ہاں میں میو قوم کی پی ٹی آئی کا پلیٹ فارم سو نمائیندگی کرراہاں۔
گوکہ مسلم لیگ نون نے بھی کچھ میون کو ٹکٹ جاری کراہاں۔لیکن نون لیگ کو رویہ قابل رشک نہ ہے۔بالخصوص قصور کا علاقہ میں
ان کی کارکردگی سوتیلی ماں کو سو ہے۔سوشل میڈیا پے سوٹن سو پتو چلے کہ میو یا جماعت کی پالیسی سو خوش نہ ہاں۔
۔امید ہے میو کائی بھی جماعت سو منتخب ہوئے،سب سو پہلے میو پھر کائی جماعت کو نمائیدہ ہے۔
میو قوم اے چاہے کی علاقائی سطح پے اپنی پرے پنچایت کراں۔ایک مُٹھ ہوکے اپنا وزن اے میو قوم سو تھرپا گیا نمائیدان کا پلڑا میں دھردیواں۔اور بتا دیواں کہ میو دوستی نبھاتے جاناہاں تو اپنان کو ساتھ دینو بھی اپنا خون کو حصہ ہے۔
جو لوگ صرف انجک کے مارے کائی میو کا مقابلہ پے ہاں انن نے سوچنو چاہے کہ یا مقابلہ سو ان کو فائدہ ملے یا نہ مالے لیکن میو قوم کو نقصان ضرور ہوئے گو۔اگر اب بھی اَنک نہ چھوڑی تو سمجھو۔ذات مفادات پے قوم قربان کرن والان نے قوم کدی معاف نہ کرے گی۔