شراب انسانی صحت کے لئے کیوں مضر ہے

شراب انسانی صحت کے لئے کیوں مضر ہے؟
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
یوں تو کوئی بھی غیر متعلقہ اشیاء فائدہ نہیں دے سکتی ۔بالخصوص ایسی اشیاء جن کا ایک حد سے زیادہ استعمال جسم کے کسی نہ کسی حصہ کو ہیجان انگیز بناکر ۔وقتی ہیجان کی حالت میں طبیعت کو لے جائے۔ شراب کو بھی اسی قسم کے مشروبات میں سے ایک شمار

کرسکتے ہیں۔
شراب بنیادی طورپر جسم کے غدی نظام کو متاثر کرتی ہے۔مشاہداتی بات ہے کہ شرابی لوگوں کے جگر گردے زیادہ خراب ہوتے ہیں ۔۔ کیونکہ جسم کا نظام غدد اپنے اندر جسم کو گرم رکھنے کی وجہ سے پورے جسم کو گرم رکھنے کا ذمہ دار ہے۔نیز ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی جسم کا غذائی نظام بھی نظام غدد سے منسلک ہی نہیں بلکہ اس

کا ضروری حصہ ہے۔
غذا کو تحلیل کرنا جزو بدن بنانا۔اور فضلات کے اخراج میں معاونت کرنا غدد کی ذمہ داری ہے۔گردے اور مثانہ۔اور اعضائے تناسلی بھی غدی مزاج کے حامل ہوتے ہیں۔جب شراب کا حد اعتدال سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے تو جسمانی ہارمونز کے ساتھ ساتھ غدی نظام کو بھی ناکارہ کرنے میں معاونت کرتی ہے۔
رہی بات کہ کچھ معالجین شوگر کے مریضوں کو شراب تجویز کرتے ہیں۔جس سے ان کے سر د جسم کو وقتی راحت و گرمی محسوس ہوتی ہے۔کیونکہ اعصابی شوگر انسانی جسم سے گرم اور سختی کو آہستہ آہستہ ختم کردیتی ہے۔جب شراب کی مناسب مقدار پی جاتی ہے تو جسم کا غدی نظام رااحت محسوس کرتا ہے ۔لیکن یہ چستی بھی آہستہ آہستہ کم ہونا شروع ہوجاتی ہے۔
شراب اعصابی نظام میں خلل کا سبب ہے۔اس لئے نشہ کے وقت انسان حواس باختہ ہوجاتا ہے۔اس لئے حرام قرار دی گئی ہے۔
شراب مختلف اشیاء سے کشید کی جاتی ہے۔لیکن اس کا بنیادی خمیر کا اثر غدی نظام کو ہی متاثر کرتا ہے۔جولوگ شراب کے عادی ہوتے ہیں۔ان کا جگر اور گردے ناکارہ ہوجاتے ہیں۔ان کا غدی نظام تباہ ہوکر رہ جاتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Instagram